اتحادی ممالک داعش کیخلاف جنگ پر توجہ مرکوز رکھیں، امریکی وزیر خارجہ

0
190

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹی بلنکن نے اتحادی ممالک سے کہا ہے کہ وہ افریقہ میں داعش کے ساتھیوں کے مقابلے کے ساتھ اس گروپ کو شکست دینے پر توجہ مرکوز رکھیں۔

بلنکن پیر کے روز اٹلی میں داعش کو شکست دینے کے عالمی اتحاد کی ایک میٹنگ کے آغاز پر بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا،” ہم نے کافی پیش رفت کی ہے کیونکہ ہم سب مل کر کام کر رہے تھے۔ چنانچہ توقع ہے کہ ہم اس دہشت گرد تنظیم کے خلاف اس وقت تک لڑائی جاری رکھیں گے جب تک اسے فیصلہ کن شکست نہیں ہو جاتی”۔

انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کی کوششوں کے باعث کافی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں جن میں عراق اور شام کے اندر غیر ملکی جنگجوؤں کی نقل و حرکت کو نمایاں طور پر روکنا بھی شامل ہے۔

انہوں نے باور کروایا کہ سیرین ڈیمو کریٹک فورسز نے داعش کے دس ہزار کارندوں کو حراست میں لیا ہے جو انتہائی غیر مستحکم صورتِ حال ہے۔

انہوں نے اتحادی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے شہریوں کو ان بحالی یا ان پر مقدمہ چلانے کی غرض سے ملک میں واپس لے آئیں۔

امریکہ کے اعلیٰ ترین سفارت کار نے شام اور ارد گرد کے ان ممالک کی کمیونیٹیز کے لئے، جہاں شامی پناہ گزینوں کو رکھا گیا ہے، 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی انسانی ہمدردی کی امداد کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ رقم خوراک، پانی، شیلٹر، صحت کی سہولتوں، تعلیم اور تحفظ فراہم کرنے کے لئے صرف کی جائے گی۔

2014 میں داعش کی جانب سے شمالی شام اور عراق کے ایک وسیع علاقے پر قبضے کے بعد امریکہ نے اسلامک سٹیٹ کو شکست دینے کے لئے 83 ممالک کا ایک اتحاد تشکیل دیا تھا اور 2019 میں اعلان کیا تھا کہ اس عسکریت پسند گروپ کو ان کے آخری علاقے سے بھی نکال دیا گیا ہے۔

پیر کے روز ہی اٹلی میں ایک اور اہم میٹنگ میں امریکی وزیرِ خارجہ بلنکن، اٹلی کے وزیرِ خارجہ لوایجی دی مایو اور دیگر وزراء 2011 میں شروع ہونے والے اس تنازع کے خاتمے کے لئے از سرِ نو کوششوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ بلنکن جن امور کو اجاگر کر رہے ہیں ان میں انسانی ہمدردی کی امداد کی رسائی، خاص طور پر اقوامِ متحدہ کی جانب سے سرحد پار امداد کی ترسیل ممکن بنانا اور شام میں فوری جنگ بندی کے لئے امریکی حمایت شامل ہے۔

”شام اور خطے کے وسیع تر علاقے میں استحکام صرف اس سیاسی عمل سے ممکن ہے جو تمام شامیوں کی نمائندگی کرتا ہو”، یہ کہنا ہے بیورو آف نیر ایسٹرن افئیرز کے معاون وزیرِ خارجہ جوئے ہوڈ کا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پائیدار سیاسی حل کو ممکن بنانے کے لئے اپنے اتحادیوں اور اقوامِ متحدہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم پر قائم ہیں۔

شام کے تنازع کے حل کے لئے، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے توثیق شدہ لائحہ عمل اور کوششیں حالیہ برسوں میں کامیاب نہیں ہوئیں۔

پیر کے روز بلنکن نے ویٹیکن میں پوپ فرانسس اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی اور ماحولیاتی تبدیلی، انسانی حقوق اور انسانی سمگلنگ جیسے موضوعات پر بات چیت کی۔

توقع ہے کہ پوپ فرانسس اس سال اکتوبر میں امریکہ کا دورہ کریں گے۔

امریکی وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن یورپ کے کثیر ملکی دورے پر ہیں اور منگل کے روز وہ ماٹیرہ، اٹلی پہنچیں گے جہاں جی 20 کے وزراء خارجہ کے اجلاس میں کووڈ 19 کی وباء، موسمیاتی بحران اور اقتصادی بحالی کے موضوعات ایجنڈے پر موجود ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here