بلوچستان میں کسٹم حکام کا تلوروں کی اسمگل ناکام بنا نیکا دعویٰ

0
387

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کسٹم حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے نایاب پرندے تلور کو اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

میڈیا رپورٹوں میں حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ کوئٹہ ایئرپورٹ پر دبئی سے آنے والے مسافر کے قبضے سے 2 پرندوں کو قبضے میں لیا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ قیمتی تلور دو علیحدہ ڈبوں میں رکھے گئے تھے جنہیں قبضے میں لے کر محکمہ جنگلی حیات کے حوالے کردیا گیا۔

دوسری جانب گوادر کسٹم حکام نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ مکران ڈویڑن کے علاقے جیوانی سے 3 تلوروں کو ایران اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنائی۔

ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ قبضے میں لیے گئے تلور محکمہ جنگلات کے ڈپٹی کنزرویٹو یار محمد دشتی کے حوالے کیے گئے جنہوں نے کسٹم حکام کی موجودگی میں اس نایاب پرندے کو آزاد کردیا۔

واضح رہے کہ وسطی ایشیائی خطے میں رہنے والے تلور ہر سال سردیوں میں اپنے آبائی علاقوں میں سخت موسم سے بچنے کے لیےبلوچستان آجاتے ہیں اور موسم سرما کے بعد وہ اپنے خطے میں واپس چلے جاتے ہیں۔

عرب شکاریوں کی جانب سے تلور کے شکار کے باعث دنیا میں اس نایاب پرندے تلور کی تعداد میں کمی آئی ہے، جسے نہ صرف عالمی تحفظ کے مختلف کنونشنز کے تحت تحفظ حاصل ہے بلکہ مقامی وائڈ لائف پروٹیکشن قوانین کے تحت اس کے شکار پر پابندی عائد ہے۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ بلوچستان کے شہریوں کو تلور کے شکار کی اجازت نہیں ہے۔

اگرچہ ہوبارا بسٹرڈ کی دنیا بھر میں تعداد کے حوالے سے اختلاف ہے، مگر آفیشل اعداد و شمار کے مطابق ان کی آبادی پچاس ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here