افریقی ملک گھانا کے مشرق میں زیر تعمیر تین منزلہ چرچ گرنے سے بچے سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب زیر تعمر چرچ کے اندر لوگ عبادت میں مصروف تھے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ آرگنائزیشن (این اے ڈی ایم او) کے عہدیدار رچرڈ آمو یارتی نے بتایا کہ مشرقی خطے میں واقع اکییم بتبی نامی عمارت میں لوگ عبادت کر رہے تھے جو ابھی زیر تعمیر تھی۔
انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں 11 خواتین، ایک بچہ اور 10 مرد شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ہنگامی کارکنوں، پولیس، فوجیوں اور فائر فائٹرز پر مشتمل امدادی ٹیمیں عمارت کے اندر پھنسے ہوئے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کی تعداد غیر واضح ہے جبکہ 8 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ابھی تک حادثے کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا لیکن چرچ کے بانی اسحٰق اوفوری پولیس کو تحقیقات میں معاونت فراہم کر رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق جب حادثہ پیش آیا اس وقت 60 سے زائد افراد زیر تعمیر چرچ میں موجود تھے۔
عمارت پر کام کا آغاز 1994 میں ہوا تھا۔
خیال رہے گزشتہ سال اپریل میں جنوبی افریقہ میں موسلادھار بارش کے باعث پنٹی کوسٹل چرچ میں ایسٹر کی عبادت کے آغاز میں ہی چھت گرنے سے 13 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہو گئے تھے۔
چرچ کی چھت گرنے کا واقعہ جنوبی افریقہ کے مشرقی شہر ڈربن کے قریب اس وقت پیش آیا جب ایسٹر کی عبادت شروع ہوگئی تھی۔
جنوبی افریقہ کے حکام کے مطابق یہ واقعہ لانگوبو نامی قصبے میں پیش آیا تھا اور زخمی افراد کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔
رواں برس جولائی میں چرچ پر حملے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ حملہ آوروں نے چند افراد کو یرغمال بنا لیا جنہیں بعد میں رہا کرالیا گیا تھا۔
پولیس ترجمان وشنو نائیڈو نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ زوربیکوم میں پینٹے کوسٹ ہولی نیس چرچ پر حملہ کرنے والے 40 افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور رائفلز، شوٹ گن سمیت بڑی تعداد میں اسلحے کو قبضے میں لے لیا ہے۔