تائیوان کو چین کے کسی بھی حملے کے دفاع کیلئے تیار رہنا چاہیے، امریکا

0
230

وائٹ ہاو¿س کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر رابرٹ اوبرائن نے کہا ہے کہ تائیوان کو چین کے کسی بھی حملے کے دفاع کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

جمعے کو ایک بیان میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر رابرٹ اوبرائن نے کہا کہ ان کے خیال میں تائیوان کو ایسے قلعہ بند ہونا چاہیے کہ وہ چین کی جانب سے کسی بھی بحری حملے یا گرے زون کے آپریشن کا بھی دفاع کر سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرے زون آپریشن سے مراد جزیرے کو معاشی طور پر اکیلا کر دینا ہے۔ اس سے مراد ایسے جابرانہ اقدامات ہیں جن کے لیے فوجی طاقت استعمال نہ کی گئی ہو۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر امریکی صدارتی انتخاب کے نتیجے میں ملک میں سیاسی انتشار کی کیفیت پیدا ہوئی تو چین تائیوان کے خلاف اقدامات اٹھا سکتا ہے۔

چین کا یہ دیرینہ مو¿قف رہا ہے کہ تائیوان چین کا حصہ ہے اور وہ اسے متحد کرنے کے لیے کوئی بھی طریقہ اپنا سکتا ہے۔ جب کہ وہ اس کے لیے طاقت کا استعمال بھی کر سکتا ہے۔

نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کا نہیں خیال کہ چین تائیوان کے خلاف سمندری حملہ کرنے کے لیے تیار ہے یا وہ ایسا چاہتا ہے۔

رابرٹ اوبرائن کے مطابق یہ چین کے لیے بہت مشکل آپریشن ہو گا۔ بیجنگ کو یہ دیکھنا پڑے گا کہ امریکہ ایسے میں کیا ردِ عمل ظاہر کرے گا۔

ان کے بقول اگر امریکہ اس میں شامل ہو گیا تو بھی اسے جاری رکھنا چین کے لیے بہت خطرناک ہوگا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین ایک بڑے میزائل حملے سے تائیوان کو تباہ کر سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اس سے چین کو کیا حاصل ہو گا؟

انہوں نے کہا کہ اگر چین نے گرے زون آپریشن کی کوشش کی تو ایشیا پیسیفک کا پورا خطہ اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہو گا اور چین عالمی طور پر تنہا رہ جائے گا۔

واضح رہے کہ خطے میں حالیہ دنوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

چین کی فضائیہ کی نقل و حرکت میں اضافے کے جواب میں امریکہ کے بحری جنگی جہاز نے آبنائے تائیوان کا سفر کیا۔ یہ سفر ایسے موقع پر کیا گیا جب ایک ہفتے قبل امریکی بحری جنگی جہاز یو ایس ایس جان ایس مک کین کو بحیرہ جنوبی چین کے ایک جزیرے کے متنازع پانیوں سے گزرنے پر چین کے حکام نے خبردار کیا تھا۔

چین تائیوان کے قریب فضائیہ کی نقل و حرکت بڑھا چکا ہے۔ بیجنگ نے امریکہ پر یہ الزام لگایا ہے کہ امریکہ تائیوان کی مکمل آزادی کے اعلان میں مدد کر رہا ہے۔

امریکہ چین کے خلاف تائیوان کے دفاع کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

حال ہی میں امریکہ نے تائیوان کو فوجی ساز و سامان فروخت کیا ہے جن میں ڈرون اور ساحلی دفاعی میزائل نظام بھی شامل ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here