مقبوضہ بلوچستان میں پولیو کا کیس سامنے آگیا جس کے ساتھ ہی رواں سال پاکستان بھر میں اس طرح کے کیسز کی تعداد 64 ہوگئی۔
ادارہ صحت کے ایک عہدیدار کے مطابق متاثر ہونے والا ایک 20 ماہ کا بچہ ہے اور اس کے اہل خانہ ضلع کوئٹہ کی یونین کونسل میاں گھنڈی میں رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچے کے نیچے کے دونوں اعضا مفلوج ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ بچے کے اہل خانہ سماجی و معاشی لحاظ سے غریب ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2017 کے 8 اور 2018 کے 12 کیسز کے مقابلے میں سال 2019 میں پولیو کے زیادہ سے زیادہ 147 کیسز رپورٹ ہوئے، تاہم رواں سال اب تک 64 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ پولیو ایک انتہائی معتدی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر معذوری بلکہ موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے موثر طریقہ ہے۔
ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔