کوئٹہ، تربت وبسیمہ میں پاکستانی فوج پر حملے اور ناکہ بندی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ( بی ایل ایف) کے ترجمان نے میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کوئٹہ، تربت اور بسیمہ میں پاکستانی فوج پر حملے اور ناکہ بندی کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ نے کوئٹہ اور تربت میں قابض فوج کو دستی بم حملوں میں نشانہ بنایا جبکہ بسیمہ میں سی پیک شاہراہ پر ناکہ بندی کی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے بارہ دسمبر بروز جمعہ دن ایک بجے سے لیکر شام چھ بجے تک بسیمہ کے علاقے پتک میں سی پیک شاہراہ پر ناکہ بندی اور اسنیپ چیکنگ کی، اس دوران چیکنگ محکمہ کسٹمز کے دو اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا جو اس وقت تنظیم کی تفتیشی ٹیم کی تحویل میں ہیں۔

تفتیش مکمل ہونے کے بعد تنظیم ان اہلکاروں کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔

ان کا کہناتھا کہ سرمچاروں نے بارہ دسمبر بروز جمعہ رات نو بجے تربت کے علاقے آبسر آپدروک میں قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی پر دستی بم سے حملہ کیا جو چوکی کے اندر جا گرا جس کے نتیجے میں قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

بیان میں کہا گیا کہ سرمچاروں نے ایک اور کاروائی میں تیرہ دسمبر رات دو بجے کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ کچھی بیگ تھانے کے دروازے کے سامنے کڑے تین ایف سی اہلکاروں کو دستی بم سے نشانہ بنایا جس سے تینوں اہلکار زخمی ہوئے۔

آخر میں ترجمان نے کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کوئٹہ اور تربت میں قابض فورسز پر دستی بم حملے اور بیسمہ میں ناکہ بندی، کسٹم اہلکاروں کو حراست میں لینے کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

Share This Article