تربت: مکران میڈیکل کالج کے سپلیمنٹری امتحانات کے نتائج میں بے ضابطگیوں پر طلبا کا احتجاج

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے مکران میڈیکل کالج تربت کے سپلیمنٹری امتحانات کے نتائج نے طلبہ میں شدید بے چینی پیدا کر دی، جس کے بعد طلبہ و طالبات نے کالج کے احاطے میں ریلی نکالی اور کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

طلبہ نے انتظامیہ پر امتحانی نتائج میں بے ضابطگیوں، وائیوا میں غیر شفاف فیصلوں اور بار بار غیر متوقع ناکامیوں کا الزام عائد کیا ہے۔

طلبہ کے مطابق تھرڈ پروفیشنل سپلیمنٹری کے حالیہ نتائج میں چار طلبہ کو زبانی امتحان میں فیل قرار دے کر ری پیٹ ایئر دے دیا گیا، جس نے پورے کالج میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں بلکہ گزشتہ کئی سالوں سے امتحانی نظام میں شفافیت کا فقدان اور نتائج میں غیر معمولی تضادات دیکھنے میں آ رہے ہیں۔

احتجاجی طلبہ کا کہنا تھا کہ تھیوری دو مرتبہ پاس کرنے والے طالب علم کا پروف اور سپلیمنٹری دونوں وائیواز میں فیل ہونا سوالات کو جنم دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایسے فیصلے کون کرتا ہے، کس پالیسی کے تحت کیے جاتے ہیں، اور آخر ایم ایم سی میں سپلیمنٹری دینے والوں کی تعداد دیگر میڈیکل کالجز کے مقابلے میں غیر معمولی طور پر زیادہ کیوں ہے۔

مظاہرین نے الزام لگایا کہ اس صورتحال نے نہ صرف طلبہ کی ذہنی صحت اور تعلیمی کارکردگی کو متاثر کیا ہے بلکہ ادارے کی ساکھ پر بھی سوالات کھڑے کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ وقتاً فوقتاً خاموشی اختیار کرتی ہے، جس سے مسئلہ مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔طلبہ نے مطالبہ کیا کہ امتحانی نظام کو مکمل طور پر شفاف بنایا جائے، وائیوا کے فیصلوں کے لیے واضح پالیسی مرتب کی جائے، اور انتظامیہ کی کارکردگی کا باضابطہ جائزہ لیا جائے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

دوسری جانب کالج انتظامیہ کی طرف سے تاحال کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا، جبکہ طلبہ کو امید ہے کہ متعلقہ حکام ان خدشات کا نوٹس لے کر شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔

Share This Article