لبنان کے سابق وزیراعظم اور فیوچر پارٹی کے صدر سعد الحریری نے بیروت دھماکوں کی بین الاقوامی سطح پر شفاف اور آزادنہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ منگل کی شام بیروت بندرگاہ میں ہونے والے خوفناک دھماکوں کے نتیجے میں بیسیوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو گئے تھے۔
فیوچر پارٹی کے دیگر ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ بیروت بندرگاہ کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک دھماکوں کی تحقیقات میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
ادھر لبنانی ہلال احمر نے بدھ کی شام بتایا کہ بیروت دھماکوں میں کم سے کم 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ پانچ ہزار کے قریب زخمی ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ منہدم ہونے والی عمارتوں تلے دبے ہوئے ہیں۔ اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خوفناک دھماکوں کے نتیجے میں بندرگاہ کے قریب رہائشی علاوں میں بڑی تعداد میں عمارتیں زمیںبوس ہو چکی ہیں۔
فیوچر پارٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بیروت ان دھماکوں سے ایسے تباہ ہوا ہے جیسے اس پر کوئی بڑی جنگ مسلط کی گئی ہو۔ بیروت کو اتنا نقصان خانہ جنگی اور اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ میں نہیں پہنچا جتنا ان دھماکوں کے نتیجے میں پہنچا ہے۔