افغانستان کے سرحدی علاقے سپن بولدک میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، اطلاعات ہیں کہ گذشتہ رات جھڑپوں میں 4 افغان شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
قندھار میں ڈاکٹروں نے میڈیا کو تصدیق کی کہ کل رات کی جھڑپوں میں 4 شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں۔
سپن بولدک کے محکمہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔
آج صبح سپن بولدک کے مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ علی الصبح حالات قدرے پرسکون رہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رات گئے تک لڑائی ہوتی رہی لیکن بعد میں لڑائی رک گئی۔
ایک مقامی شخص کے مطابق ’جھڑپوں کے خوف سے کل رات اپنے گھروں سے بھاگنے والے کچھ لوگ واپس آ رہے ہیں۔‘
انھوں نے کہا ’ہماری رات بے چین تھی، ہم زیادہ تر رات کو جاگتے رہے، ہم لائن سے تقریباً 2000 میٹر کے فاصلے پر ہیں۔ ہمارے علاقے کے تقریباً تمام گھرانے قندھار کی طرف جا رہے تھے، وہاں بچے، عورتیں اور بوڑھے موجود تھے۔ رات بہت سرد تھی، صحرا میں رات گزاری، اہل خانہ کو ابھی تک یقین نہیں ہے کہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں گے یا نہیں۔‘
بلوچستان کے علاقے چمن سے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ گذشتہ رات کی کشیدگی کے باعث سرحد کے قریب دیہی علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔