ہانگ کانگ میں متعدد رہائشی عمارتوں میں لگنے والی آگ میں ہلاکتوں کی تعداد 44 ہو گئی ہے جبکہ مزید 45 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
حکام کے مطابق، 40 افراد جائے وقوعہ پر ہی مارے گئے تھے جبکہ چار افراد ہسپتال پہنچنے کے بعد ہلاک ہوئے ہیں۔
حکام کا مزید کہنا ہے کہ 279 اب بھی لا پتہ ہیں۔
رہائشی عمارتوں میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے کوششیں جاری ہیں اور 800 سے زیادہ فائر فائٹرز آگ بجھانے کی کوششوں میں حصہ لے رہے ہیں جو کہ پچھلے 18 گھںٹوں سے جل رہی ہے۔
اسے پانچویں درجے کی آگ قرار دیا گیا ہے جو کہ ہانگ کانگ میں آتشزدگی کا سب سے اونچا درجہ ہوتا ہے۔
آتشزدگی کے بعد ایک تعمیراتی کمپنی کے تین افسران کو غفلت برتنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
آگ کیسے لگی اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ سائٹ پر کھڑکیوں کو بلاک کرنے کے لیے پولی سٹیرین بورڈز استعمال کیے گئے تھے اور عین ممکن ہے اس نے آگ کو مزید تیزی سے پھیلنے میں مدد دی ہو۔ حکام کا مزید کہنا ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بانس کی سکیف فولڈنگ کے استعمال کی وجہ سے آگ دیگر عمارتوں تک پھیلی ہے۔