بلوچ لبریشن آرمی ( بی ایل اے) کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں تربت اور مستونگ میں پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے تربت اور مستونگ میں دو مختلف کاروائیوں میں قابض پاکستانی فوج اور معدنیات لیجانے والی گاڑیوں کو حملوں میں نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز تربت کے علاقے میری بگ میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کو ایک حملے میں نشانہ بنایا، سرمچاروں نے قابض فوج کے کیمپ پر متعدد راکٹ گولے داغے جو کامیابی سے اپنے اہداف پر لگے۔
ان کا کہنا تھا کہ راکٹ لگنے سے قابض فوج کے کیمپ میں کھڑی ان کی گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ حملے کے نتیجے میں قابض فوج کے دو اہلکار ہلاک اور کم از کم چار زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ اس دوران سرمچاروں کے ایک دستے نے شاہراہ پر اسنیپ چیکنگ جاری رکھی۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے بروز منگل مستونگ میں ژلی کے مقام پر معدنیات لیجانے والی ایک بوزر گاڑی کو نشانہ بنایا، سرمچاروں نے فائرنگ کرکے گاڑی کو نقصان پہنچایا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔