بلوچستان میں ایئرلائنز کی کرایوں میں بے تحاشا اضافے کے خلاف بلوچستان اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی اور تجویز سامنے آئی کہ ایک پارلیمانی وفد اسلام آباد جاکر اس مسئلے پر وزیر اعظم اور محکمہ ہوا بازی کے حکام سے ملاقات کرے۔
بلوچستان اسمبلی نے مذکورہ قراراداد منظور کرتے ہوئے اسے بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا۔
دوسری جانب کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں انھوں نے وزیر اعظم کو ایک خط بھی لکھا ہے لیکن ایئرلائنز کے کرایوں میں کمی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
انھوں نے خبر دار کیا کہ اگر اسلام آباد میں یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا ہے تو ہم ان ایئرلائنز کے مقامی مینیجرز کے خلاف کارروائی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کل اس مسئلے پر لوگ ایئرپورٹ کا گھیراؤ کرسکتے ہیں، جس کے باعث امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے لیکن اس سے پہلے کہ ایسا مسئلہ پیدا ہو ہم 16ایم پی او کے تحت ان کمپنیوں کے مینیجرز کو یہاں حراست میں لے سکتے ہیں۔‘
’ہم ان مقامی مینیجرز کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ وہ یہاں کے لوگوں کی جزبات سے اپنے ہیڈ آفسز کو آگاہ کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے شروع سے یہ کہہ رکھا ہے کہ بلوچستان کے مسائل پر ہم نے شائستہ رویہ اختیار کرنا ہے لیکن ہمیں ان پر مضبوط موقف اختیار کرنا پڑے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس قرارداد کو لے کر ہم وفد کی شکل میں جا کر وزیر اعظم اور دیگر متعلقہ حکام سے اس مسئلے سمیت بلوچستان کے دیگر مسائل پر بات کریں گے۔‘
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’یہ بات مناسب نہیں ہے کہ یہاں سے دبئی کے کرائے کم ہیں۔ کراچی سے اسلام آباد، کراچی سے پشاور اور لاہور سے کراچی کا کرایہ سستا ہے لیکن کوئٹہ سے دیگر شہروں کے درمیان کرائے کیوں اتنے زیادہ ہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’اس مسئلے کو ہمیشہ کے لیے حل کریں گے اور اگر یہ حل نہیں ہوتا ہے تو ہمارے پاس دوسرے آپشنز بھی ہیں لیکن ہم ان کی جانب نہیں جانا چاہتے ہیں۔‘
جے یو آئی سے تعلق رکھنے والی خاتون رکن شاہدہ روئف کی جانب سے پیش کردہ قرار داد پر بحث مباحثہ کے دوران اراکینِ اسمبلی کا کہنا تھا کہ کراچی سے لاہور یا اسلام آباد تک کرائے پندرہ سے بیس ہزار روپے کے درمیان ہیں جبکہ اس کے برعکس کوئٹہ سے کراچی اور اسلام آباد کے درمیان یکطرفہ کرایہ 70 ہزار روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔
جبکہ کمپنی منیجرز کا موقف ہے کہ ’جب تک کوئٹہ سے پاکستان کے دوسرے شہروں کے لیے پروازوں کی تعداد کو نہیں بڑھایا جاتا تب تک یہاں سے کرایوں میں کوئی کمی نہیں آسکے گی۔‘
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے ٹریول ایجنٹ ولی خان کا جن کے مطابق اس وقت کوئٹہ کا کراچی یا اسلام آباد کے لیے یکطرفہ کرایہ 17 سے 18 ہزار ہونا چاہیے لیکن پروازوں کی کمی کی وجہ سے یہ 70 سے 80 ہزار روپے تک پہنچ جاتا ہے۔