وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو 10 کھرب ڈالر تک بڑھائیں گے۔
ٹرمپ نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ اس کی تصدیق کرتے ہیں تو محمد بن سلمان نے کہا ’ضرور۔‘
ٹرمپ نے اسے ’بہت اچھا‘ کہا اور اس پر سعودی ولی عہد کو داد بھی دی۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ اعزاز کی بات ہے کہ محمد بن سلمان ان کے دوست ہیں اور ’امریکہ اس سرمایہ کاری پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہے۔‘
ٹرمپ نے کہا ’دس کھرب ڈالر، ٹھیک ہے۔۔۔ شکر ہے آپ نے یہ بتایا کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ میں یہ سب کو بتاؤں۔‘
محمد بن سلمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’آپ اسے بڑھاتے رہتے ہیں مسٹر پریزیڈنٹ، جب بھی مواقع مزید بڑھتے جاتے ہیں۔‘
امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا یہ ٹھیک ہے کہ ان کا خاندان سعودی عرب سے کاروبار کرنے میں مصروف ہے جبکہ وہ صدر ہیں۔ ٹرمپ نے جواب میں کہا کہ ان کا خاندانی کاروبار سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کاروبار پوری دنیا میں ہوتا ہے اور درحقیقت سعودی عرب میں بہت کم کاروبار کیا جا رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ تمام توجہ امریکہ کی طرف ہے۔
ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ سعودی ولی عہد کو قتل کے بارے میں ’کچھ بھی معلوم نہیں تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی ’بہت متنازع تھے۔‘
محمد بن سلمان نے صحافی کے قتل پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے دوران اقدامات کیے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’نظام میں بہتری لائی گئی تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔‘
ایک صحافی نے ٹرمپ اور ولی عہد سے پوچھا کہ کیا وہ ا مریکہ-سعودی دفاعی معاہدے پر سمجھوتہ کر چکے ہیں اور کیا انھوں نے ’ابراہیم معاہدہے‘ کے بارے میں بات کی ہے۔
2020 کے ابراہم معاہدے، جو کہ امریکہ کی ثالثی میں کیے گئے تھے، میں متحدہ عرب امارات سمیت کچھ عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔
ولی عہد کا کہنا ہے کہ ’ہم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں‘ لیکن انھوں نے مزید کہا کہ وہ یہ بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دو ریاستی حل کے لیے کوئی واضح راستہ موجود ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں ٹرمپ کے ساتھ ان کی ’اچھی گفتگو‘ ہوئی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس کے بارے میں ’بہت اچھی بات چیت‘ کی۔ انھوں نے ’ایک ریاست، دو ریاستوں۔۔۔ بہت سی چیزوں پر بات ہوئی۔‘
اس کے بعد ٹرمپ نے سعودی ولی عہد سے پوچھا کہ کیا اس کے بارے میں ان کے ’اچھے تاثرات ہیں؟‘ تو انھیں جواب ملا ’ہاں ضرور۔‘
دفاعی معاہدے پر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ’کافی حد تک‘ ایک معاہدے پر پہنچ چکے ہیں۔