ہراسانی اور انتظامی بے ضابطگیوں کے خلاف بولان میڈیکل کالج طلبہ کا احتجاج

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بولان میڈیکل کالج کے طلبہ نے کا لج میں پیش آنے والے ہراسانی کے واقعے اور دیگر انتظامی ناانصافیوں کے خلاف گذشتہ روز پیرکو بھرپور احتجاج کیا، جس میں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرے کے دوران طلبہ نمائندگان کی کالج انتظامیہ سے تفصیلی ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے اپنے بنیادی اور جائز مطالبات پیش کیے۔

طلبہ نے مطالبہ کیا کہ طالبات کے لیے محفوظ ماحول، وائیوا اور امتحانات میں شفافیت، تحریری و لیب امتحانات پاس کرنے والے طلبہ کو غیرضروری طور پر فیل نہ کرنے، غیرنصابی سرگرمیوں کی بحالی اور ہراسانی کے خلاف مؤثر حفاظتی نظام کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔

احتجاج کے دوران پرنسپل نے طلبہ کو یقین دلایا کہ تمام نکات پر تین دن کے اندر تحریری جواب فراہم کیا جائے گا، تاہم کچھ معاملات کو انہوں نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر قرار دیا اور کہا کہ حتمی فیصلے اعلیٰ حکام ہی کرسکتے ہیں۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر پرنسپل خود کو بااختیار نہیں سمجھتے تو اعلیٰ حکام کو آ کر براہِ راست طلبہ سے بات کرنی چاہیے۔

طلبہ نے یہ بھی تشویش ظاہر کی کہ احتجاج کے دوران کالج کا اپنا سیکیورٹی عملہ غائب تھا جبکہ پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ متاثرہ طالبہ پر انتظامیہ اور دیگر حکام کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، جو قابلِ تشویش ہے اور کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

طلبہ نے اعلان کیا کہ احتجاج فی الحال تین دن کے لیے مؤخر کیا گیا ہے، اور انتظامیہ کے تحریری جواب کے بعد آئندہ لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی جدوجہد اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک بی ایم سی کو محفوظ، شفاف اور باوقار تعلیمی ماحول میں تبدیل نہیں کیا جاتا۔

Share This Article