افغانستان نے پاکستان سے گندم کی درآمد صفر کر دی ہے۔ افغانستان نے 10 برس قبل پاکستان سے 30 کروڑ ڈالر سے زائد کا آٹا درآمد کیا تھا جس کے بعد ہمسایہ ملک سے گندم اور آٹے کی درآمد میں بتدریج کمی آئی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کی وجہ سے افغان طالبان نے پاکستان کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے پر زور دیا تھا۔
افغانستان نے اپنے صنعت کاروں اور تاجروں کو پاکستان کے بجائے دیگر ممالک کے ذریعے تجارت کے راستے تلاش کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
پاکستان گزشتہ چند دہائیوں سے افغانستان کا سب سے بڑا تجارتی اور ٹرانزٹ کوریڈور رہا ہے جہاں سے اس کی تقریباً نصف تجارت ہوتی ہے۔
بین الاقوامی اور ایشیائی مارکیٹ پر نظر رکھنے والے اداروں کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2015 میں، دس سال پہلے، پاکستان نے افغانستان کو 320 ملین ڈالر مالیت کا آٹا برآمد کیا تھا، لیکن اب یہ سطح کم ہو کر صفر پر آ گئی ہے۔
یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ افغانستان اب پاکستان کے آٹے پر انحصار نہیں کر رہا ہے اور اس نے اپنے آپ کو دوسرے قابل اعتماد دوست تلاش کر لیے ہیں، جن کے ساتھ اس کے تعلقات ہر گزرتے سال کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔
افغانستان نے 2024 میں ازبکستان، قازقستان اور روس سے 689 ملین ڈالر مالیت کا گندم اور آٹا خریدا اور اندازہ ہے کہ اس سال یہ سطح 750 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔