زہری میں کرفیوکے نفاذ سے لوگ بھوک و بیماری سے مر رہے ہیں، ڈاکٹر صبیحہ بلوچ

ایڈمن
ایڈمن
1 Min Read

بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ریاست کی جانب سے زہری میں کرفیو نافذ کیے ہوئے 25 دن سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ لوگ بھوک اور بیماری کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں اور ریاست کے فضائی حملوں کے نتیجے میں کئی خواتین اور بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست نے جبری گمشدگیوں اور ٹارگٹ کلنگ کی اپنی پالیسیوں کو تیز کر دیا ہے۔ مکران کے علاقے میں ریاستی حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈز کے ہاتھوں 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ تمام کارروائیاں بلوچ قوم کو دبانے اور بولنے والوں کو خاموش کرنے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی وائی سی لیڈروں کو قید کیا جا رہا ہے، اور ان کی آواز دبانے کے لیے مختلف تنظیمی اراکین کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے جا رہے ہیں۔

انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ اٹھے اور جاری نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائے۔ اگر ہم خاموش رہے تو یہ نسل کشی ہی بڑھنے دے گی۔

Share This Article