طالب علم رہنما شبیر بلوچ کی جبری گمشدگی کو 9 سال مکمل، تربت میں احتجاجی ریلی

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں طالب علم رہنما شبیر بلوچ کی جبری گمشدگی کو9 سال مکمل ہونے پر اُن کے اہلِ خانہ اور بلوچ وومن فورم کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی کی قیادت بلوچ خواتین کی تنظیم بلوچ وومن فورم کی سربراہ ڈاکٹر شلی بلوچ اور سیما بلوچ نے کی۔

ریلی میں خواتین، بچوں اور عام شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

شرکاء نے احتجاجی نعروں پر مبنی پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

ریلی شہید فدا چوک سے شروع ہوئی مین روڈ سے ہوتی ہوئی تھرمامیٹر چوک تک پہنچی اور وہاں سے پریس کلب کے راستے واپس شہید فدا چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔

مظاہرین نے شبیر بلوچ کی جبری گمشدگی کے 9 سال مکمل ہونے کو ایک المیہ قرار دیتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا۔

انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔

یاد رہے کہ شبیر بلوچ طلبہ تنظیم بی ایس او آزاد سے تعلق رکھتے تھے جنہیں 9 سال پہلے ضلع کیچ کے علاقہ گورکوپ سے جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

Share This Article