حماس شاید ٹرمپ کا مجوزہ امن منصوبہ مسترد کر دے، سینیئر رہنما

ایڈمن
ایڈمن
1 Min Read
فوٹو : روئٹرز

حماس کی ایک سینیئر شخصیت نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ امکان ہے کہ ان کی تنظیم ڈونلڈ ٹرمپ کا مجوزہ غزہ امن منصوبہ مسترد کر دے گی کیونکہ یہ ’اسرائیل کے مفاد میں ہے‘ اور اس منصوبے میں ’فلسطین کے لوگوں کے مفادات کو نظر انداز‘ کیا گیا ہے۔

حماس سے منسلک شخصیت کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم کا ہتھیار پھینکنے پر راضی ہونے کا امکان بھی نہیں ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ حماس کو غزہ میں انٹرنیشنل سٹیبلآئزیشن فورس (آئی ایس ایف) کی تعیناتی پر بھی اعتراض ہے اور وہ اسے ایک نئے قابض کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے ٹرمپ کا منصوبہ قبول کر لیا ہے، جبکہ حماس نے باضابطہ طور پر اس پر کوئی مؤقف نہیں دیا ہے۔

دوسری جانب قطر کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حماس ’ذمہ داری‘ کے ساتھ امریکی منصوبے کا مطالعہ کر رہی ہے۔

حماس کے اندر جاری مذاکرات سے آگاہ ایک فلسطینی افسر کا کہنا ہے کہ غزہ کے اندر اور غزہ کے باہر موجود تنظیمی رہنما اس منصوبے پر غور کر رہے ہیں۔

Share This Article