ژوب میں گورنر بلوچستان کی رہائشگاہ اور زہری میں پاکستانی فورسز پر حملے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے علاقے ژوب میں گورنر بلوچستان، جسٹس (ر) جعفر خان مندوخیل کی رہائشگاہ پر ایس ایچ او کے گن مین کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

واقعے میں گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج ژوب کے 3 طلبہ اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت کو تسلی بخش قرار دیا جا رہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے وقت طلبہ گورنر بلوچستان سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔ اچانک ہونے والی فائرنگ سے وہاں موجود افراد میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ زخمی طلبہ اور اہلکاروں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فائرنگ ایس ایچ او کے گن مین کی جانب سے کی گئی، تاہم اس کی وجوہات تاحال واضح نہیں ہوسکیں۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کی آواز سنتے ہی موقع پر بھگدڑ مچ گئی جبکہ فوری طور پر دیگر پولیس اہلکاروں نے صورتحال پر قابو پایا۔ مقامی افراد نے بھی زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے میں مدد فراہم کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے محرکات جاننے کے لیے گن مین سے تفتیش جاری ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب ضلع خضدار کے زہری کے علاقے انجیرہ میں فورسز کے قافلے کو اس وقت گھات لگائے مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا جب وہ دس گاڑیوں کے ساتھ آپریشن کی غرض سے پیش قدمی کررہے تھے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز کی چار گاڑیاں براہ راست حملے کی زد میں آئی ہے جس کے نتیجے میں فورسز کو بڑے پیمانے پر نقصانات اٹھانے پڑے ہیں جبکہ علاقے میں گن شپ ہیلی کاپٹروں نے شیلنگ کی ہے۔

حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

خیال رہے اگست کے مہینے سے زہری شہر و گردنواح کے علاقے بلوچ آزادی پسندوں کے کنٹرول میں ہیں جہاں مختلف مقامات پر ناکہ بندیوں سمیت شہر میں گشت کرتے ہوئے مسلح آزادی پسند دیکھے گئے ہیں۔

گذشتہ دنوں زہری میں پاکستان فوج کی جانب سے جیٹ و ڈرون طیاروں سے دو مقامات پر بمباری کی گئی جن میں عام علاقائی افراد نشانہ بنیں۔ بمباری میں مارے جانے والے افراد نے خواتین و بچے بھی شامل تھیں۔

گذشتہ شب سوراب اور قلات میں مسلح افراد نے مرکزی شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک ناکہ بندی کی اس دوران کسٹم کے گاڑیوں و اہلکاروں کو حراست میں لینے کی اطلاعات سامنے موصول ہوئیں۔

Share This Article