یورپی ملک پرتگال نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اتوار کے روز وہ باضابطہ طور پر فلسطین کو ریاست تسلیم کر لے گا۔
پرتگال کے مطابق اتوار کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ان کا ایک اعلیٰ سطح وفد، فلسطینی ریاست کو باضاطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کرے گا۔
یاد رہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے آثار نہ ہونے کے باعث فرانس، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا بھی اسی طرح کے اعلانات کی تیاری کر رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ حماس کے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کی صورت میں کی جانے والی دہشت گردی کا بدلہ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ نے نیتن یاہو کی دلیل کی توثیق کی ہے۔
صدر ٹرمپ نے برطانیہ کے سرکاری دورے کے دوران برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ وہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے سے متفق نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے تقریباً تین چوتھائی پہلے ہی ایک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں جسے 2012 میں غیر رکن مبصر ریاست کا درجہ دیا گیا تھا۔
عالمی رہنما منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اکھٹا ہوں گے تاہم اس اہم عرصے کے دوران بھی اسرائیلی فوج غزہ شہر میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ ہزاروں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے 2023 میں جنوبی اسرائیل پر حماس کی زیرقیادت حملے کے جواب میں غزہ میں حملوں کا آغاز کیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق تب سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 65,141 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔