بلوچستان یونیورسٹی ہراسگی کیس: ویڈیو الزام ثابت ہونے پر 2 اہلکار برطرف

0
562

بلوچستان یونیورسٹی میں خفیہ کیمروں سے ویڈیوز بنانے کا الزام ثابت ہونے پرجامعہ کے دواہلکار ملازمت سے برطرف کردیئے گئے جبکہ دو ملازمین کے دو، دو سال کے انکریمنٹ روکنے اور مرکزی کردار سابق وی سی کیخلاف گورنر بلوچستان سے جوڈیشل کارروائی اور ایوارڈز و ٹائٹلز واپس لینے کا مطالبہ کردیا گیا۔

جامعہ بلوچستان کا88واں سینڈیکٹ اجلاس پروفیسرڈاکٹرشفیق الرحمن کے زیرصدارت منعقد ہوا جس میں جسٹس محمدہاشم کاکڑ، وزیراعلیٰ کی مشیربشری رند،روشن خورشیدبروچہ، ڈاکٹرسعود تاج،محمدایوب بلوچ،ڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ،پروفیسر باقی جتک ڈاکٹر فرید اچکزئی ودیگرممبران نے شرکت کی ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے ایجنڈے میں جامعہ بلوچستان میں جنسی ہراسگی سکینڈل سے متعلق ایف آئی اے کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیاگیا۔

سینڈیکٹ نے ہراسگی کیس میں جامعہ بلوچستان میں خفیہ کیمروں سے ویڈیوز بنانے کا الزام ثابت ہونے پر یونیورسٹی کے چیف سیکورٹی آفیسرمحمدنعیم(ریموول) اور سیکورٹی گارڈ سیف اللہ (ڈسمس)کو ملازمت سے برخاست اور سابق رجسٹرار طارق جوگیزئی اور سابق ٹرانسپورٹ آفیسر شریف شاہوانی کے دو،دوسال کے انکریمنٹ روکنے کی سفارش کی جبکہ سینڈیکٹ میں ایک قراردادکے ذریعے مطالبہ کیاگیا کہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر جاویداقبال کیخلاف جوڈیشل انکوائری کرکے ان کے ایوارڈز اور ٹائٹلز واپس لیے جائیں۔

واضح رہے کہ ہراسگی کیس بلوچستان ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے 30جون کی سماعت میں معزز عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو سینڈیکٹ اجلاس منعقد کرکے ایف آئی اے کی رپورٹ پر کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم ایف آئی اے کی مکمل رپورٹ تاحال سامنے نہیں آئی ہے، قانونی ماہرین کے مطابق سینڈیکٹ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال کیخلاف کارروائی کا مجاز نہیں جس کی بناءپر چانسلر جامعہ بلوچستان و گورنر بلوچستان سے سابق وی سی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر دو خفیہ کیمروں سے جامعہ بلوچستان میں خفیہ اور نازیبا ویڈیوز بنائی گئیں جنکی تعداد ایف آئی اے کی رپورٹ میں 12بتائی گئی تھی کو سیکورٹی گارڈ نے جامعہ کے سرویلنس روم کے کمپیوٹر سے یو ایس بی میں ڈال کر سابق وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال تک پہنچایا۔

خیال رہے کہ ہراسگی سکینڈل سامنے آنے کے بعد بلوچستان کی طلبہ تنظیموں نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here