بلوچستان کےضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ لطیف بلوچ کی بازیابی کے لیے اہلخانہ نے حکومت کو 3 دن کی الٹی میٹم دیدی ہے ۔عدم بازیابی پر ایم 8 شاہراہ بند کرنے کی کا اعلان کیا ہے ۔
تربت شہر سے لاپتہ ہونے والے عبدالطیف ولد عبدالرحمن کی بازیابی کے لیے ان کے اہلخانہ نے حکومت اور انتظامیہ کو تین دن کی مہلت دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر عبدالطیف کو بازیاب نہ کرایا گیا تو ایم 8 شاہراہ کو جدگال ڈن (ڈی بلوچ پوائنٹ) پر دھرنا دے کر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا۔
تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاپتہ شہری کی رشتہ دار خواتین نے بتایا کہ عبدالطیف کو 13 ستمبر کی دوپہر نیشنل بینک کے قریب واقع ایک دکان سے زبردستی لاپتہ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد سے تاحال عبدالطیف کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں جس کی وجہ سے خاندان شدید کرب اور بے یقینی کا شکار ہے۔
اہلخانہ نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر عبدالطیف کی بازیابی کو یقینی بنائیں بصورت دیگر وہ شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اگر تین دن کے اندر کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو وہ جدگال ڈن (ڈی بلوچ پوائنٹ) پر دھرنا دے کر ایم 8 شاہراہ کو مکمل طور پر بند کر دیں گے، جس کے باعث علاقائی آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔