کل 8 ستمبر کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن و پہیہ جام ہوگی، نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

آل پارٹیز کی کال پر 8 ستمبر کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہوگی جس کے نتیجے میں نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

ستمبر کو بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے میں خودکش حملے کے خلاف ٹرانسپورٹروں کی تمام تنظیموں نے بلوچستان کی آل پارٹیز کی اپیل پر 8 ستمبر کو شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد 8 ستمبر کو بلوچستان بھر میں کوئی پہیہ نہیں چلے گا۔

معروف ٹرانسپورٹروں اور ٹرانسپورٹر تنظیموں ، آل بلوچستان ٹرانسپورٹر ایکشن کمیٹی، آل بلوچستان آئل ٹینکر یونین ، آل پاکستان مزدا ٹرک ٹرانسپورٹ ایسوسیشن ، پنجاب خیبر پختونخوا بس یونین ، آل بلوچستان کوئٹہ کراچی بس یونین ، آل کوئٹہ تفتان رخشان ڈویژن بس یونین کونسل اور دیگر تنظیموں کے رہنماؤں معروف ٹرانسپورٹرز حاجی میر حکمت لہڑی ،حاجی میر دولت لہڑی ، حاجی حبیب اللہ خان بادیزئی ، وحید خان کاکڑ ، لالا میر سعید لہڑی، ملک شاہ جمالدینی، میر نواب مینگل ، ظاہر شاہ کاکڑ، وزیر خان ، حاجی میر اکبر لہڑی، نور جان شاہوانی، میر داد کرد، سید ظاہر شاہ ، سردار صابر ریکی، حاجی عبدالمالک محمد حسنی، میر سنجر خان لہڑی، حاجی اللہ بخش بادینی اور دیگر نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کا فیصلہ سانحہ شاہوانی اسٹیڈیم میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ اوربلوچستان میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹرز بلوچستان کی آل پارٹیز کی پرامن احتجاجی اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔

ٹرانسپورٹرز نے واضح کیا ہے کہ 8 ستمبر کو بلوچستان بھر میں کوئی گاڑی سڑک پر نہیں چلے گی اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رہے گی۔

علاوہ ازیں آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے صوبائی صدر نذر بڑیچ، جنرل سیکرٹری حضرت علی کوثر، ملک رشید کاکڑ، حاجی سلیم ناصر، جعفر خان کاکڑ، جیلانی البدری اور قاری زیب الرحمن نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ آل پارٹیز کی جانب سے 8 ستمبر کو پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کے اعلان کے پیش نظر طلبہ و اساتذہ کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بلوچستان بھر کے تمام نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بلوچستان کے تمام نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

Share This Article