بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں رواں سال اب تک مختلف حادثات میں 51 کان کن ہلاک ہوگئے۔
بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں حادثات کا سلسلہ رک نہ سکا، رواں سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں ہونے والے مختلف حادثات میں 51 کان کن لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ 30 سے زائد کان کن زخمی بھی ہوئے ہیں۔
محکمہ معدنیات کے اعداد وشمار کے مطابق بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں حادثات کا سلسلہ جاری ہے اور جنوری سے اگست تک 8 ماہ کے دوران کوئلےکی کانوں میں زہریلی گیس بھرنے،گیس دھماکے، تودہ گرنے اور ٹرالی لگنے کے واقعات میں 51کان کن ہلاک جب کہ 30 زخمی ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے اضلاع کوئٹہ ، دکی اور ہرنائی کی کوئلہ کانوں میں رواں سال زیادہ حادثات رونما ہوئے۔
کوئٹہ کے علاقے سنجیدی میں رواں سال 9 جنوری کو گیس بھر جانے کے باعث ہونے والے دھماکے میں 12 کان کن ہلاک ہوئے تھے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے اس واقعےکا ذمہ دار کوئلہ کان کے مالک اور ٹھیکیدار کو قرار دیا تھا۔
پاکستان کول مائینز لیبر فیڈریشن بلوچستان کے رہنماؤں نے کوئلہ کانوں میں حفاظتی انتظامات یقینی بنانے اور کوئلہ کانوں کا روزانہ کی بنیاد پر معائنہ کرانےکا مطالبہ کیا ہے۔