بلوچستان میں بد امنی کے واقعات اور افغان مہاجر مزدوروں کے انخلا کے باعث کوئلے کی صنعت ٹھپ ہوکر رہ گئی ،جس سے کوئلے کی کان کنی 60فیصد کم ہوگئی ہے۔
مائنز اونروں کو بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا ہے۔
محکمہ معدنیات بلوچستان کے حکام کے مطابق بلوچستان میں 60سے 70فیصد کوئلہ کانیں بند ہوچکی ہیں جس کی وجہ بے امنی کے واقعات ،عدم تحفظ اور غیر قانون طور پر مقیم افغان مہاجریں لیبر کا انخلا ہے۔
بلوچستان کے علاقوں کوئٹہ ،مچ اور دکی میں بیشترکوئلہ کانیں بند پڑی ہیں ۔
دکی کی دو سو کوئلہ کانوں میں سے اس وقت بمشکل 50 سے 60 کوئلہ کانیں فعال ہیں۔
مچ اور کوئٹہ کی بیشترکوئٹہ کانیں بند ہونے سے مائنز اونروں کو نقصانات کا سامنا ہے۔
محکمہ معدنیات کے حکام نے بتایا کہ بلوچستان میں دو سال قبل تک سالانہ 40لاکھ ٹن کوئلہ نکلتا تھا مگر اب اس کی مقدار کم ہوکر 15لاکھ ٹن رہ گئی ہے ۔