غزہ شہر پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کے تحت 60 ہزار ریزرو فوجی اہلکار طلب

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ شہر کے تمام علاقوں پر قبضہ کرنے کے لیے بنائے جانے والے منصوبہ پر عملدرآمد کے لیے زمینی کارروائی شروع کرنے سے قبل تقریباً 60 ہزار ریزرو فوجی اہلکاروں کو طلب کرنے جا رہی ہے۔

ایک فوجی عہدیدار نے بتایا کہ یہ ریزرو فوجی ستمبر میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے تاہم فرنٹ لائن پر زیادہ تر موجودہ حاضر سروس فوجی اہلکار ہوں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تیاریوں کے حصے کے طور پر زیتون اور جبالیہ کے علاقوں میں اسرائیلی فوجی پہلے ہی اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جس کی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے منگل کو منظوری دی تھی اور اسے اس ہفتے کے آخر میں سکیورٹی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

توقع ہے کہ غزہ شہر میں لاکھوں فلسطینیوں کو نقل مکانی کرنے اور جنوبی غزہ کی پناہ گاہوں میں جانے کا حکم دیا جائے گا۔

اسرائیل کے بہت سے اتحادیوں نے اس منصوبے کی مذمت کی ہے جبکہ اقوام متحدہ اور غیر سرکاری تنظیموں نے متنبہ کیا ہے کہ 22 ماہ کی جنگ کے بعد ایک اور جارحانہ اور مزید بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا ’ان علاقوں میں رہنے والوں پر خوفناک اثر‘ پڑے گا۔

اسرائیل کی حکومت نے گذشتہ ماہ حماس کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر بالواسطہ بات چیت کے بعد پوری غزہ پٹی پر قبضہ کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اس سب کے بیچ ثالثوں کی جانب سے جنگ بندی سے متعلق ایک معاہدہ کرنے کی کوشش میں ہیں جس میں انھوں نے 60 روزہ جنگ بندی اور غزہ میں قید 50 یرغمالیوں میں سے تقریباً نصف کی رہائی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی، جسے حماس نے سوموار کے روز قبول کر لیا ہے۔

مگر اسرائیل کی جانب سے تاحال اس تجویز سے متعلق کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا لیکن اسرائیلی حکام نے منگل کو یہ بیان ضرور سامنے آیا تھا کہ اب کسی جزوی معاہدے کو قبول نہیں کریں گے اور اس کے برعکس ایک جامع معاہدے کا مطالبہ کیا ہے جس میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کا کہا گیا ہے۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’آپریشن گیڈونز رتھس کے اگلے مرحلے‘ کی تیاریوں کے سلسلے میں بدھ کے روز 60 ہزار ریزرو فوجی اہلکاروں کو طلب کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

اس کے علاوہ 20،000 ریزرو فوجی جنھیں پہلے ہی طلب کیا جا چکا ہے کو ان کے موجودہ آرڈرز میں توسیع کا نوٹس دیا جائے گا۔

عہدیدار کے مطابق توقع ہے کہ پانچ ڈویژن اس حملے میں حصہ لیں گے۔

غزہ میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ شہر کے زیتون اور سبرا کے علاقوں میں صورتحال ’انتہائی خطرناک اور ناقابل برداشت‘ ہے۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز غزہ میں اسرائیلی حملوں اور فائرنگ سے 21 افراد ہلاک ہوئے۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے خبر دی ہے کہ غزہ شہر کے مغرب میں واقع شتی پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں تین بچے اور ان کے والدین ہلاک ہو گئے۔

اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حماس کی قیادت میں ہونے والے حملے کے جواب میں غزہ میں ایک مہم شروع کی تھی جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 251 دیگر کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

حماس کے زیر انتظام علاقے کی وزارت صحت کے مطابق اس وقت سے اب تک غزہ میں کم از کم 62,122 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Share This Article