سرحدی علاقوں میں ڈیمو گرافی بدل رہی ہے، ملک کو دراندازوں کے حوالے نہیں کر سکتے،مودی

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

انڈیا کے یوم آزادی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کا مزید کہنا تھا کہ ’سرحدی علاقوں میں ڈیمو گرافی بدل رہی ہے۔ ہم اپنے ملک کو دراندازوں کے حوالے نہیں کر سکتے۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ ’آج مجھے لال قلعہ کی فصیل سے آپریشن سندور کے بہادر سپاہیوں کو سلام کرنے کا موقع ملا ہے۔ ہمارے بہادر سپاہیوں نے دشمنوں کو ان کے تصور سے بھی باہر کی سزا دی ہے۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمارے بہادر سپاہیوں نے دشمنوں کو اُن کی سوچ سے باہر کی سزا دی اور جس طرح سے دہشت گرد سرحد پار سے آئے اور پہلگام میں قتل عام کیا۔ لوگوں کو ان کا مذہب پوچھنے پر مارا گیا۔ شوہر کو بیوی کے سامنے گولی مار کر ہلاک کیا گیا، باپ کو بچوں کے سامنے مارا گیا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’پورا ہندوستان غصے سے بھرا ہوا ہے۔ اس قسم کے قتل عام سے پوری دنیا حیران ہے۔ آپریشن سندور اسی غصے کا اظہار ہے۔‘

وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ ’درانداز قبائلیوں کو الجھا رہے ہیں۔ وہ قبائلیوں کی روزی روٹی چھین رہے ہیں۔ میں ملک کو اس چیلنج سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔‘

اپنے خطاب میں انڈین وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے ہم اب سمندر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہم اپنے سمندروں کے اندر تیل اور گیس کے ذخائر کو تلاش کرنے کے لیے مشن موڈ میں کام کرنا چاہتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’لال قلعہ کی فصیل سے، میں نوجوان سائنسدانوں، باصلاحیت نوجوانوں، انجینیئروں، پیشہ ور افراد اور حکومت کے تمام محکموں سے گزارش کرتا ہوں کہ ہمارے پاس لڑاکا طیاروں کے لیے اپنے میڈ ان انڈیا جیٹ انجن ہونے چاہییں۔‘

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد بھی خود انحصار ہندوستان ہے، اگر کوئی دوسروں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، تو آزادی کا سوال خود ہی ختم ہونے لگتا ہے۔‘

اُنھوں نے مزید کہا کہ ’خود انحصاری صرف درآمد، برآمد، روپیہ، پاؤنڈ یا ڈالر تک محدود نہیں ہے۔ اس کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ خود انحصاری کا براہ راست تعلق ہماری طاقت سے ہے۔‘

انڈین وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا خلائی سٹیشن سے واپس آ چکے ہیں اور آئندہ چند دنوں میں ہندوستان آئیں گے۔ ہم خلا میں خود انحصار ہندوستان گگنیان کی بھی تیاری کر رہے ہیں۔ ہم اپنا خلائی سٹیشن بنانے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ طے پانے والا سندھ طاس معاہدہ ’غیر منصفانہ اور یکطرفہ‘ تھا۔

جمعہ کو انڈیا کے یوم آزادی کے موقع پر دلی کے لال قلعے میں خطاب کرتے ہوئے انڈین وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس معاہدے نے گذشتہ سات عشروں کے دوران انڈیا کے کسانوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ انڈیا کی ندیوں کا پانی دشمن کے کھیت سینچ رہا ہے اور ہماری دھرتی پیاسی ہے۔ ہندوستان کے حق کا جو پانی ہے اس پر حق صرف اور صرف ہندوستان کا ہے، ہندوستان کے کسانوں کا ہے۔ یہ اب اور نہیں سہا جائے گا۔ کسانوں کے مفاد میں یہ سمجھوتہ ہمیں منظور نہیں۔

مودی نے اپنے خطاب کے آغاز میں انڈیا کی فوج کی ستائش کرتے ہوئے آپریشن سندور کا ذکر کیا اور دعویٰ کیا کہ ’انڈیا کے بہادر فوجیوں نے دشمن کو ایسی سزا دی ہے جو اس کے گمان میں بھی نہیں تھی۔‘

انھوں کہا کہ ہماری فوج نے وہ کر دکھایا جو عشروں سے نہیں ہوا تھا۔ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو کھنڈر بنا دیا گیا۔ پاکستان کی نیند اڑی ہوئی ہے۔ پاکستان میں اتنی بڑی تباہی ہوئی ہے کہ وہاں سے ہر روز نئے نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’انڈیا نے طے کر لیا ہے کہ وہ جوہری دھمکیوں کے آگے جھکنے والا نہیں ہے۔ نیو کلیئر بلیک میل ایک عرصے سے چلا آ رہا ہے۔ انڈیا اب اسے مزید نہیں سہے گا۔ اگر دشمن نے پھر ایسی ( پہلگام جیسی) حرکت کی تو فوج اس کا اپنے طریقے سے منھ توڑ جواب دے گی۔‘

Share This Article