خیبر پختونخوا میں پولیس پر مسلح افراد کے حملے، 6 اہلکار ہلاک

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں مسلح افراد نے تین مختلف اضلاع میں پولیس اہلکاروں پر حملے کیے ہیں جس میں ایڈیشنل ایس ایچ سمیت 6 اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔

یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب خیبر پختونخوا سمیت پاکستان میں آزادی کا جشن منایا جا رہا ہے۔

مسلح افراد کی جانب سے یہ حملے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم اپر دیر، پشاور اور بنوں میں کیے ہیں۔

ضلع کرم سے پولیس اہلکار نے بتایا ہے کہ مسلح مشتبہ افراد کے خلاف ایک کارروائی کی جا رہی تھی جس کے لیے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کی بھاری نفری موجود تھی۔ اس کارروائی کی دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ ہوئی اور اس میں ایڈیشنل ایس ایچ او قیصر حسین ہلاک ہو گئے۔

مقامی پولیس اہلکار نے بتایا کہ یہ کارروائی اہم مطلوب گروپ کے خلاف کی جا رہی تھی۔

ضلع کرم کے پولیس افسر ملک حبیب کے مطابق مطلوب شحض کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایسے بیانات جاری کیے گئے تھے جن سے نقص امن کا خطرہ تھا اور اس کے لیے ایک سرچ آپریشن اس علاقے میں کرنے کے لیے قانون نافد کرنے والے اداروں کے اہلکار گئے تھے جہاں سے پولیس پر حملہ کر دیا گیا۔

اس سے پہلے ضلع اپر دیر میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس کی ایک موبائل وین پر حملہ کیا گیا۔ یہ حملہ پناہ کوٹ میں سٹی پولیس تھانے کی حدود میں کیا گیا ہے۔ اس حملے میں اکبر حسین، نصراللہ اور ڈرائیور اسماعیل کی ہلاکت ہوئی، جبکہ محمد اسحاق، رحیم اللہ، نیاز محمد، عبدالغفار، جلال الدین اور ریاست خان اس کارروائی کے دوران زخمی ہوئے۔

اس کے علاوہ لوئر دیر میں میدان کے علاقے میں نامعلوم افراد نے پولیس چوکیوں پر حملے کیے ہیں جس میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوئے۔

پشاور میں تھانہ حسن خیل پر نامعلوم افراد نے گزشتہ رات حملہ کیا جس میں ایک اہلکار جہانگیر خان ہلاک ہوئے۔

اسی طرح بنوں میں پولیس چوکی پر مسلح افراد نے حملہ کیا ہے لیکن پولیس کی جوابی کارروائی سے حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے ہیں۔

Share This Article