بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے بیوٹمز کے اسسٹنٹ پروفیسر اور ان کے بھائی کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان قاضی اور ان کے چھوٹے بھائی جبران احمد قاضی، جو ببیوٹمز میں ایم فل اکنامکس کے طالب علم ہیں، کو اہلِ خانہ کے مطابق 12 اگست 2025 کی رات افنان ٹاؤن کوئٹہ سے کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) نے حراست میں لے لیا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ گرفتاری کسی قانونی جواز کے بغیر کی گئی اور اس حوالے سے اب تک کوئی سرکاری وضاحت سامنے نہیں آئی۔
ان کے مطابق دونوں بھائیوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
واقعے پر شہری حلقوں، طلبہ اور اساتذہ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات تعلیمی ماحول اور شہری آزادیوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔
مطالبہ کیا گیا ہے کہ دونوں بھائیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔