یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ نے ہماری مدد کرنے کے لیے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
یوکرینی صدر نے یہ بات یورپی رہنماؤں اور امریکی صدر کے ساتھ آن لائن ملاقات کے بعد کہی۔
خیال رہے کہ امریکی صدر جمعے کو الاسکا میں روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے ملاقات کریں گے جس میں یوکرین جنگ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یوکرین کے بارے میں جو کچھ بھی ہو وہ یوکرین کو بتایا جانا چاہیے اس سے بات چیت کی جانی چاہیے۔
انھوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے آج ہماری حمایت کی ہے اور امریکہ ہماری حمایت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکی ہم منصب نے انھیں بتایا ہے کہ وہ صدر پوتن سے ملاقات کے بعد انھیں فون کریں گے۔
اس سے قبل جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے جرمنی پہچنے پر زیلنسکی کا استقبال کیا۔
صدر پوتن اور دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ ورچول میٹنگ کے بعد دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر جرمن چانسلر نے کہا کہ امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کا ایجنڈا تیار کرنے کے لیے تمام کوششیں کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الاسکا میں ہونے والی ملاقات میں یورپ اور یوکرین کے سکیورٹی مفادات کی حفاظت یقینی بنائی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلےسیز فائر پر رضامندی ہونی چاہیے اور اس کے بعد دوسرا معاہدہ ہو جو کہ پائیدار امن کے لیے ہو تاہم انھوں نے واضح کیا کہ یوکرین پر روس کی ملکیت کو قانونی طور پر تسلیم کیا جانا ممکن نہیں ہے۔
جرمن چامنسلر نے یہ بھی کہا کہ اگر روس سیز فائر پر آمادہ نہیں ہو گا تو یورپ اور امریکہ اس پر مزید دباؤ ڈالیں گے۔