بلوچستان میں جاری مسلح جہدِ آزادی پہلے سے طاقتور ہے، رحیم بلوچ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنما رحیم بلوچ ایڈووکیٹ گیارہ اگست کی مناسبت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خان قلات نے 11 اگست 1947 کو بلوچستان کی مکمل آزادی کا اعلان کر کے جمہوری دستور نافز کردیا۔ جسے مارچ 1948 میں نومولود ریاست نے جبری الحاق کے ذریعے سلب کر لی۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلوچ قوم نے کبھی اس تاریخی روز کو قومی یادداشت سے فراموش نہیں کیا جب 11 اگست 1947 کو بلوچستان کے حکمران خان قلات نے بلوچستان کی مکمل آزادی کا اعلان کیا، جو کہ برطانوی سامراج کے مسلط کردہ یک طرفہ نوآبادیاتی معاہدے کا خاتمہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ خان بلوچستان نے فوری طور پر ایک نیا دستور نافذ کیا جس میں ملک میں پارلیمانی جمہوریت متعارف کروائی گئی، اور انتخابات کروا کر پارلیمنٹ قائم کی گئی۔ بلوچستان کے حکمران خان قلات پر نومولود ریاست پاکستان کی طرف سے بلوچستان کے الحاق کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ مگر بلوچستان کی منتخب پارلیمنٹ نے پاکستان کے ساتھ الحاق سے انکار کیا۔ آخرکار، پاکستان نے مارچ 1948 میں بلوچستان پر حملہ کر کے اسے زبردستی پاکستان میں شامل کر لیا، کیونکہ وہ پرامن الحاق میں ناکام رہا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم نے پاکستان کے اس جارحانہ قبضے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور پاکستان کے خلاف مسلح جدوجہد کا آغاز کیا، جس کی قیادت خان قلات کے چھوٹے بھائی شہزادہ عبد الکريم بلوچ نے کی۔ آغا عبد الکريم نے آزادی کی جدوجہد کی بنیاد رکھی جو آج بھی جاری اور اب پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔

Share This Article