خاران میں فائرنگ سے نوجوان قتل ،ضلع کیچ سے 3 افراد جبری لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے علاقے خاران میں مسلح افرادنے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو قتل کردیا جبکہ ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے 3 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کردیا ہے۔

خاران میں گذشتہ روز پیر کو نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ہوگیا۔

مقتول نوجوان کی شناخت نظرمحمد ولد سلام جان سیاپاد کے نام سے ہوئی ہے۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق پاکستانی فوج کی حمایت یافتہ مسلح گروہ جسے ریاستی ڈیتھ سکواڈ کے نام سے پکارا جاتا ہے سے تھا۔

خاران میں حالیہ دنوں پاکستانی خفیہ اداروں اور ان کی سرپرستی میں ڈیتھ سکواڈ کی جانب سے نہتے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔

اس سے قبل خفیہ اداروں نے خدانظر ملازئی کو آئیڈیل سکول کے قریب فائرنگ کرکے قتل کیا اور بعد میں مجاہد سیاپاد کو بھی ہلاک کیا۔

مزید برآں چند روز قبل خاران شہر میں خفیہ اداروں کے مسلح افراد نے خداداد سیاپاد نامی ایک موٹرسائیکل ساز پر فائرنگ کرکے جان لیوا حملہ کیا، تاہم موٹرسائیکل ساز کی جانب سے مزاحمت کے نتجے میں حملہ آور کا نشانہ چوک گیا اور وہ حملے میں بچ گئے جبکہ ان کا ایک ہمسایہ زخمی ہوا تھا۔

دوسری جانب ضلع کیچ میں فورسز نے 3 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت ڈاکٹر داد شاہ ولد واحد بخش، سکنہ سنگ آبادتجابان ، صلاح ولد نسیم اور نیک سال آسمی کے طور پر ہوئی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق داد شاہ جو ایک کمپوڈرہے کو گذشتہ روز بروز پیر تربت شہر سے حراست میں لیا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق داد شاہ احمد ولد واحد بخش کو فورسز نے ڈیوٹی سے واپس گھر جاتے ہوئی راستہ سے اٹھا کر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایاہے جس کے بعد لاپتہ ہے۔

جبکہ نیک سال آسمی کو ہوشاب کے علاقے سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب اسے لاپتہ بھانجے عیواز حسین کے لیے کپڑے لانے اور پیشی دینے بلایا گیا تھا۔

عیواز حسن ولد حسن کو پہلے عرض محمد بازار سے جبری طور پر حراست میں لے کر کیمپ منتقل کیا گیا تھا۔

اسی طرح تربت کے علاقے پل آباد سے گزشتہ دنوں سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مار کر صلاح ولد نسیم کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

جس کے بعد وہ لاپتہ ہے ۔

Share This Article