پنجگور و کوئٹہ میں پاکستانی فورسز ہاتھوں 2 بچے سمیت 3 افراد جبری لاپتہ ، ایک نعش برآمد

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے پنجگور اور کوئٹہ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 2 کمسن بچوں سمیت 3 افراد جبری طور پر لاپتہ ہوگئے جبکہ ایک نعش برآمدہوئی ہے۔

ضلع پنجگور میں فوج کی جانب سے لشکر کشی جاری ہے، جس کے دوران2 کمسن بچوں کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کر دیا گیا ہے۔

لاپتہ ہونے والے بچوں کی شناخت زبیر ولد منیر اور عمر ولد بدل کے ناموں سے ہوئی ہے، جنہیں یکم اگست کو گوارگو میں ان کے گھر سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

اہل خانہ نے دونوں نوجوانوں کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں رات کے وقت گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا گیا، اور مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔

دوسری جانب بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے علاقے کلی قمبرانی سے فورسز نے گزشتہ شب ایک نوجوان کو لاپتہ کر دیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق، محسن شاہوانی ولد دین محمد شاہوانی کو فورسز نے ان کے گھر سے اغواء کیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب محض چند روز قبل اسی علاقے، کلی قمبرانی سے چار دیگر افراد کو بھی اسی طرز پر اغواء کیا گیا تھا، جن میں شیرباز بنگلزئی ولد امام بنگلزئی بھی شامل ہے۔

دریں اثنا ضلع پنجگور کے علاقے پروم سے ایک پرانی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی ہے، جس کی شناخت عنایت اللہ ولد خیر محمد کے طور پر کی گئی ہے۔

عنایت اللہ کو گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں گاڑی سواروں نے اغواء کیا تھا، اہل خانہ کے مطابق “ڈیتھ اسکواڈ” کے اہلکاروں نے ان کے گھر سے اغواء کیا تھا۔

Share This Article