بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں گذشتہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں کمسن بچے کی پیشی پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تربت کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں بچے کو دہشتگردی کے الزام میں پیش کیا جانا تشویشناک ہے، بچے پر انسانی حقوق کے کارکن کی تقریر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایچ آر سی پی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہنا ہے کہ انسدادِ دہشتگردی قوانین کا ایسا غلط استعمال بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بچے پر سے یہ الزامات فوری واپس لیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بچے پر ایف آئی آر کا جائزہ لے کر اس خطرناک حد تک پہنچنے کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔