زامران میں پاکستانی فوج اور اسکی رسد کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا، براس

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچ راجی آجوئی سنگر کے ترجمان بلوچ خان نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں زامران میں پاکستانی فوج اور رسد پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے سرمچاروں نے زامران میں قابض پاکستانی فوج اور اس کی رسد گاڑیوں کو حملوں میں نشانہ بنایا۔

انہوں نےکہا کہ سرمچاروں نے 28 جولائی کی شب زامران میں نوانو کے قریب مرکزی سڑک پر ناکہ بندی کر کے قابض پاکستانی فوج کو رسد پہنچانے والی گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا اور فائرنگ کر کے تباہ کر دیا، جبکہ ڈرائیوروں کو تنبیہ کے بعد رہا کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ براس کے سرمچاروں نے منصوبہ بندی کے تحت پوزیشنز سنبھالے رکھا، اگلے روز علاقے میں قابض پاکستانی فوج کے موٹرسائیکلوں کے اور گاڑیوں کے قافلے کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنانے کے بعد گھات لگا کر مزید حملہ کیا۔ سرمچاروں نے خودکار اور بھاری ہتھیاروں سے قابض فوج پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر قابض فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ زامران میں چند مقامی افراد قابض پاکستانی فوج کو راشن اور دیگر رسد پہنچانے میں ملوث ہیں۔ یہ عمل براہِ راست قابض فوج کی سہولت کاری کے زمرے میں آتا ہے۔ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) ان تمام افراد کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ فوراً اس عمل کو ترک کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض فوج کو رسد پہنچانے والے افراد کو خبردار کیا جاتا ہے کہ اگر انہوں نے یہ عمل ترک نہ کیا تو مستقبل میں ہمارے حملے مزید شدید ہوں گے اور اس کے نتیجے میں وہ اپنے جانی و مالی نقصان کے خود ذمہ دار ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں پر ہمارے حملے تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گے۔

Share This Article