تنازعات اور ان کے حل کے موضوع پر بی این ایم کی تربیتی ورکشاپ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے ادارۂ تعلیم و تربیت کے زیرِ اہتمام ’’تنازعات اور ان کے حل‘‘ (Conflict Resolution) کے موضوع پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

اس ورکشاپ کا بنیادی مقصد تنظیمی کارکنان کو روزمرہ زندگی اور سیاسی میدان میں پیش آنے والے مختلف نوعیت کے تنازعات کو پُرامن، سنجیدہ اور منظم طریقے سے حل کرنے کی عملی تربیت فراہم کرنا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ کارکنان کو اجتماعی کام کے تناظر میں مزید منظم، مربوط اور فکری طور پر مضبوط بنانے کی کوشش کی گئی۔

ورکشاپ کے مہمانِ خصوصی امریکہ چیپٹر کے نائب صدر عنایت بلوچ تھے، جبکہ میزبانی کے فرائض بی این ایم نیدرلینڈز چیپٹر کے جنرل سیکریٹری اور ورکشاپ کے فوکل پرسن دیدگ بلوچ نے انجام دیے۔

بلوچ نیشنل موومنٹ کے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر جلال بلوچ اور اصغر بلوچ (سابق صدر بی این ایم جرمنی چیپٹر) نے بطور پروگرام آبزرور شرکت کی۔

ورکشاپ میں مختلف زونز اور چیپٹرز سے تعلق رکھنے والے 26 تنظیمی اراکین نے شرکت کی جن کا تعلق جرمنی، برطانیہ، امریکا، نیدرلینڈز، آواران ہنکین اور شہید انور ایڈوکیٹ ھنکین کیچ-گوادر سے تھا۔

اس متنوع شرکت نے ورکشاپ کو کثیرالثقافتی اور بین الاقوامی رنگ دیا اور اس بات کی عکاسی کی کہ بی این ایم کی سیاسی جدوجہد اب عالمی فکری ہم آہنگی کی جانب بڑھ رہی ہے۔

ورکشاپ میں عنایت بلوچ نے شرکاء کو تنازعات کی اقسام، ان کے بنیادی اسباب اور پائیدار حل کے لیے مختلف مؤثر طریقۂ کار سے روشناس کرایا۔ اس ضمن میں مکالمہ، ثالثی، گروہی مشاورت اور اجتماعی فیصلہ سازی جیسے طریقوں پر تفصیل سے گفتگو کی گئی، جنھیں بین الاقوامی فریم ورکس کی روشنی میں مقامی سیاسی و سماجی سیاق و سباق کے مطابق ڈھالا گیا۔

شرکاء نے اس تربیتی سیشن کو مفید، مؤثر اور نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ورکشاپس تنظیم کے اندر مکالمے کی فضا کو فروغ دیتی ہیں، اختلافِ رائے کو مثبت زاویہ دیتی ہیں اور کارکنان میں باہمی احترام، ذمہ داری اور فکری پختگی کو پروان چڑھاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تنظیمی اختلافات کو تنازع نہیں بلکہ سیکھنے، سمجھنے اور بہتر ہونے کے مواقع کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

بی این ایم کیپسٹی بلڈنگ کونسل کے ذمہ داران نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس قسم کی فکری و عملی تربیت کا سلسلہ مستقبل میں تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے گا۔ مختلف علاقائی و عالمی سطحوں پر ایسے پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ بی این ایم کے کارکنان نہ صرف نظریاتی طور پر مستحکم ہوں بلکہ عملی طور پر بھی ایک تربیت یافتہ، مؤثر اور مربوط سیاسی قوت بن کر سامنے آئیں۔

Share This Article