زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن اور صحافت کا نیا زاویہ | گُل شیر منیر

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کی صحافتی دنیا میں کئی ادارے سرگرم عمل ہیں، مگر ان میں ایک منفرد مقام رکھنے والا ادارہ زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن ہے۔ یہ ایک ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم ہے جو مختلف زبانوں میں خبریں شائع کرتا ہے اور خاص طور پر یوٹیوب پر بلوچی زبان میں روزانہ خبریں نشر کرتا ہے۔ اس ادارے کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ ان لوگوں کے لیے بھی خبروں تک رسائی کو ممکن بناتا ہے جو پڑھنے کے قابل نہیں مگر سننے سے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں اور وہ بھی اپنی مادری زبان میں۔

میں خود اس تبدیلی کا چشم دید گواہ ہوں۔ چار سال قبل جب ہمارے علاقے میں انٹرنیٹ کی سہولت بحال ہوئی تو پہلی بار بلوچی زبان میں خبریں آس پاس کے لوگوں سے سننے کو ملیں۔ میں نے اپنے کزن اور پھوپی کو زرمبش پر خبریں سننے میں اس قدر محو دیکھا کہ اس لمحے مجھے اندازہ ہوا کہ زرمبش نے ایک سنجیدہ، قومی و عوامی مفادات پر مبنی صحافت کی بنیاد رکھ دی ہے، جو بد نیتی پر مبنی اور جانبدار میڈیا سے بالکل مختلف ہے۔

زرمبش نیوز اپنی رفتار، سنجیدگی اور ذمہ دارانہ صحافت کے باعث بلوچستان میں واحد ویب سائٹ ہے جو تسلسل کے ساتھ بلوچی زبان میں خبریں شائع کر رہی ہے۔ یہ ادارہ لمحہ بہ لمحہ اپنے قارئین اور ناظرین کو بلوچستان کی زمینی حقائق سے آگاہ کرتا ہے، جو خود ایک بڑی کامیابی ہے۔

میں کسی کی بے جا تعریف نہیں کرنا چاہتا، لیکن جو حقائق عوام کے سامنے واضح طور پر موجود ہوں، ان کا اعتراف کرنا ایک اخلاقی فریضہ ہے۔ زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کبھی بھی یکطرفہ یا اسپانسرڈ صحافت کو ترجیح نہیں دی۔ یہ ادارہ آزاد، بااصول اور قوم دوست صحافت کا علمبردار رہا ہے۔

تاہم کچھ عناصر، جو صحافت سے دور کا بھی تعلق نہیں رکھتے، سوشل میڈیا پر زرمبش کے خلاف تنقید اور منفی پروپیگنڈا کرتے نظر آتے ہیں۔ ایسے عناصر اپنے ذاتی مفادات اور سیاسی مقاصد کے تحت ایک سنجیدہ ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ اپنی "سیاسی دکانداری” چمکا سکیں۔ مگر یہ وقت ایسی منفی سیاست کا نہیں، بلکہ اپنے اداروں کی اصلاح اور انہیں مثبت راہ پر گامزن کرنے کا ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم تعمیری اور اخلاقی بنیادوں پر تنقید کریں، تاکہ قابض ریاستی بیانیے کا بھرپور جواب دیا جا سکے، اور ہماری صحافت حقیقت پر مبنی، اصولی اور قومی مفاد کی ترجمان بن سکے۔ زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن اسی وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، جو قوم کی تمنا اور ضرورت تھا۔

٭٭٭

Share This Article