بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں گذشتہ شب پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے گلزار دوست کی گرفتاری ظاہر کرنے کے بعد آج پیر کو انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔
پیشی کے دوران عدالت نے ایک مختصر فیصلے میں انہیں پانچ دنوں کے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
واضع رہے کہ متحرک سیاسی ،سماجی وانسانی حقوق کارکن گلزار دوست کوگذشتہ شب رات گئے آپسر میں ان کے گھر سے چھاپہ مارکر حراست میں لے جبری طور لاپتہ کیاتھا۔
گلزار دوست کی طرف سے کیچ بار ایسوسی ایشن کے صدر مجید شاہ ایڈووکیٹ سمیت سنیئر وکلا جاڈین دشتی ایڈووکیٹ اور نیاز احمد ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
گلزار دوست تربت سول سوسائٹی کے کنوینرہیں جبکہ وہ جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور دیگر سیاسی و سماجی ناانصافیوں کے خلاف ہمیشہ متحرک اور پیش پیش رہتے ہیں۔
ایڈووکیٹ مجید شاہ نے گلزار دوست کے پانچ روزہ ریمانڈ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان پر جو مقدمات بنائے گئے ہیں ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے انہیں چیلنج کریں گے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ عدالت اگلی سماعت میں من گھڑت اور کمزور مقدمات کی بنیاد پر کامریڈ گلزار دوست کو رہا کریں گے۔