اسرائیل و ایران میں ہسپتالوں پر حملے ، بین الاقوامی میڈیا پر صرف ایک کا ذکر

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ میں دونوں ملکوں میں 2 ہسپتالوں کو حملوں میں نشانہ بنایا گیا مگر بین الاقوامی میڈیا کی شہ سُرخیوں میں صرف ایک کا ذکر ہے۔

حالیہ دنوں میں بہت سارے ایرانی شہریوں نے عالمی میڈیا میں دو ایک جیسے واقعات کی خبروں میں واضع فرق پر غصے کا اظہار کیا ہے۔

اسرائیل کے شہر بئر سبع میں ہسپتال پر ہونے والے حملے کو عالمی میڈیا میں فوری اور وسیع کوریج ملی جبکہ اس سے تین دن قبل ایران کے شہر کرمانشاہ میں ایک ہسپتال پر ہونے والے حملے کو زیادہ خبروں میں نہیں دیکھا گیا۔

اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اسرائیل میڈیا کو جلدی رسائی دیتا ہے: غیر ملکی صحافیوں کو فوراً ان مقامات پر لے جایا جاتا ہے اور انھیں آزادی سے رپورٹنگ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

دوسری جانب ایران میں صحافیوں پر پابندیاں ہیں، مقامی میڈیا کو سینسرشپ کا سامنا ہے اور انٹرنیٹ تک رسائی بند ہے۔ ایسے میں صرف عام شہریوں کی جانب سے بنائی گئی غیرواضع ویڈیوز ہی موصول ہوتی ہیں۔

اسرائیل میں نہ صرف زخمی اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد فوری جاری کر دی جاتی ہے بلکہ وقتاً فوقتاً دیگر معلومات بھی منظر عام پر آتی رہتی ہے۔ ایران میں پہلے اسرائیلی حملے کے دو دن بعد بتایا گیا تھا کہ ملک بھر میں 224 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لیکن اس وقت بھی یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے لوگ کہاں ہلاک ہوِئے ہیں۔

کرمانشاہ میں ہسپتال کو بھی اسی دن نشانہ بنایا گیا تھا لیکن اس کے بعد سرکاری طور پر کوئی بھی معلومات جاری نہیں کی گئی۔

میڈیا کو رسائی نہ دینے اور شفافیت کی عدم موجودگی میں ایران کا بیانیہ کہیں کھو گیا ہے۔ غمزدہ خاندانوں نے انٹرنیٹ پر اس خلا کو پُر کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ذاتی سوشل میڈیا پوسٹس منظم میڈیا کوریج کی جگہ نہیں لے سکتیں۔

جنگوں کے دوران مناظر لوگوں کی سوچ استوار کرتے ہیں۔ کرمانشاہ میں ہسپتال کے حملے پر خاموشی یہ ثابت کرتی ہے کہ سینسرشپ اور تنہائی اکثر خوفناک سانحات کو بھی عالمی نگاہ سے اوجھل کر دیتے ہیں۔

Share This Article