خضدار،وڈھ و خاران میں مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نےمیڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں خضدار ،وڈھ اورخاران میں مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 15 جون کو خضدار میں قابض ریاست کی پولیس کے اہم مرکز ایس ایس پی آفس پر دستی بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دشمن کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 17 جون کی رات گیارہ بجے، وڈھ میں حبیب ہوٹل کے قریب دالبندین سے کراچی قیمتی پتھر لیجانے والے ایک ٹرک کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں ٹرک کے انجن اور ٹائروں کو نقصان پہنچا۔

ان کا کہنا تھا کہ قابض ریاست کے عسکری ادارے اور اس کے استحصالی معاشی منصوبے ہماری کارروائیوں کا مستقل ہدف ہیں تاکہ دشمن کے عسکری و انتظامی مشینری اور نوآبادیاتی لوٹ کھسوٹ کے منصوبوں کو خاک میں لایا جا سکے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 18 جون کی رات خاران شہر میں پولیس تھانے کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔بم تھانہ کے اندر گر کر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکارزخمی ہوئے اور تھانہ کو نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد پولیس نے شدید فائرنگ کی، تاہم سرمچار کارروائی کے بعد بخیر و عافیت اپنے محفوظ ٹھکانے پر پہنچ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی ایل ایف خاران میں پولیس تھانہ پر دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور پولیس کو تنبیہہ کرتی ہے کہ فوج اور خفیہ اداروں کے ساتھ مل کر بلوچ تحریک آزادی کی دشمنی سے گریز کرے۔

Share This Article