بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے نال کی علاقے گریشہ میں شعیب بلوچ اور ماسٹر وہاب بلوچ کی یاد میں لٹریری و ایجوکیشنل تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب میں تقاریر، پینل ڈسکشن، بچوں کی گام کلاس، ڈرامہ، ڈاکیومنٹری، تحقیقی پیپر، بلوچستان کتاب کاروان کے نام پر کتب میلہ سمیت مشاعرہ شامل تھا۔
تقریب میں بساک کے مرکزی رہنما محمد بلوچ، فہد بلوچ اور جویریہ بلوچ نے بطور مہمان خاص حصہ لیا۔
تقریب میں تنظیم کے رہنماؤں نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کچھ سوچی سمجھی سازشوں کے ذریعہ تعلیمی و لٹریری میدان سے ہمیشہ دور رکھا گیا ہے، علمی و تحقیقی سرگرمیوں کی جگہ یہاں مختلف سماجی برائیوں کو پروان چڑھایا گیا ہے تاکہ یہاں کہ نوجوان اس جدید دور میں علمی سفر میں پیچھے رہیں۔ ان سازشوں سے ہماری قوم کے اندر مختلف ذہنی امراض نے جگہ بنالیا ہے اور ہم اپنے چھوٹے چھوٹے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں مگر اس دور میں مسلسل جدوجہد سے قوم میں نہ صرف شعور و بیداری پیدا ہوئی ہے بلکہ نوجوان اپنے معاشرے کو علمی بنانے کے جدوجہد میں صف اول میں کھڑے ہیں جو یقیناً نیک شگون ہے۔
مقررین نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ نوجوانوں و بچوں کو علمی و تعلیمی دوڑ میں آگے کرنے کی جدوجہد کرنا چاہے جس میں لٹریری و تعلیمی تقاریب کا انعقاد، بچوں کے لیے گام کلاس، اسکولوں میں کیریئر کونسلنگ تقاریب سمیت دیگر لٹریری و تعلیمی سرگرمیاں شامل ہیں۔
تقریب میں شامل تمام سگمنٹس کامیابی سے منعقد کیے گئے جہاں علاقے کے نوجوانوں، طالبعلموں، اساتذہ، بوڑھوں و بچوں سمیت مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کرکے اس لٹریری سرگرمی کو خوش آئندہ قرار دیا۔