بلوچ لبریشن آرمی کے ترجما ن جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں نوشکی میں شاہراہ پر ناکہ بندی اور پاکستانی فوج کے 8 اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی میں مرکزی شاہراہ پر چار گھنٹوں تک ناکہ بندی کی اور قابض پاکستانی فوج کے قافلے کو حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 8 دشمن اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے کوئٹہ – تفتان مرکزی شاہراہ پر کیشنگی کے علاقے شیر جان آغا کے مقام پر چیک پوسٹس قائم کرکے چار گھنٹوں تک ناکہ بندی کی۔ اس دوران سرمچار اسنیپ چیکنگ کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ مقام کی جانب پیش قدمی کی کوشش کرنے والے قابض پاکستانی فوج کے قافلے کو پہلے سے گھات لگائے سرمچاروں نے نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے دشمن فوج پر راکٹوں اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے کی زد میں قافلے کی تین گاڑیاں آئیں، جن کے نتیجے میں قابض فوج کے آٹھ اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ کم از کم چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ حملے میں دشمن کی تین گاڑیاں ناکارہ ہوگئیں۔