جبری گمشدگیوں کا سلسلہ خواتین تک پھیلانا نہایت تشویشناک ہے،بی ڈبلیو ایف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ وومن فورم نے 24 سالہ طالبہ ماہ جبین بلوچ کی جبری گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

فورم کی ترجمان کے مطابق ماہ جبین بلوچ جو یونیورسٹی آف بلوچستان میں لائبریری سائنس کی طالبہ ہیں کو گزشتہ شب 3 بجے کے قریب سول اسپتال کوئٹہ سے سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ مرد، بچے اور بزرگ پہلے ہی جبری گمشدگیوں جیسے مظالم کا سامنا کر رہے ہیں اور اب ریاستی ادارے بلوچ خواتین کو بھی اس سلسلے میں نشانہ بنا رہے ہیں جو بلوچ روایت، تہذیب اور قومی وقار کے سراسر خلاف ہے۔

بلوچ وومن فورم کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا ریاستی اداروں کو طاقت کے بےجا استعمال سے باز رہنے کا مطالبہ کیا لیکن اس کے برعکس انسانی حقوق کی پامالی میں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کے متعدد رہنماؤں اور کارکنان کو پہلے اغواء کر کے بعد میں MPO کے تحت گرفتار ظاہر کیا گیا اور اب یہ عمل دیگر خواتین تک بھی پھیلتا جا رہا ہے جو نہایت تشویش ناک ہے۔

فورم نے ماہ جبین بلوچ کی فوری اور محفوظ رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری بلوچ عوام کے خلاف ہونے والی غیر انسانی اور غیر قانونی کارروائیوں کا نوٹس لے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم ان مظالم کے خلاف مزاحمت کرے اور ریاستی اداروں کو ان کے ظلم پر جوابدہ بنائے۔

Share This Article