بلوچستان کے علاقے آواران میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان اور خاتون کی میتوں کیساتھ لواحقین اور علاقہ مکینوں کا احتجاجی دھرنا جاری ہے ۔جبکہ کل شٹرڈائون ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔
مقتولین کے اہلخانہ نے میتیوں کے ساتھ احتجاجی دھرنا دیدیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔
واضع رہے کہ گزشتہ شب ضلع آواران کے علاقے مالار مچھی میں رات تقریباً ایک بجے فورسز نے متعدد گھروں پر چھاپہ مارا، اس دوران جب لوگوں نے مزاحمت کی کوشش کی، تو فورسز نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان نعیم بلوچ ولد سنجر بلوچ اور ایک ادھیڑ عمر خاتون حوری بنت قاسم موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں، جبکہ نعیم بلوچ کی والدہ دادی بلوچ شدید زخمی ہوئیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق زخمی خاتون کو رات بھر طبی امداد سے محروم رکھا گیا اور اگلی صبح انتہائی نازک حالت میں آواران ہسپتال منتقل کیا گیا۔
میتوں کے ساتھ احتجاجی دھرنا جاری ہے اور روڈ مکمل بلاک ہے ۔
مقتولین کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ریاستی مظالم پر اب مزید چپ رہا نہیں جاسکتا۔ریاستی فورسز آئے روز لوگوں کو جبری لاپتہ کرکے انہیں قتل کرکے پھینک دیتے ہیں اب یہ ناقابل برداشت ہے ۔
دوسری جانب بلوچ وومن فورم نے آواران میں مذکورہ واقعہ کے خلاف کل 28 مئی کو آواران میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
بلوچ وومن فورم کے ترجمان کے مطابق 26 مئی کی شب قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے بغیر کسی قانونی جواز کے کارروائی کی اور اندھا دھند فائرنگ سے دو افراد نعیم بلوچ اور ہوری بلوچ کو شہید جبکہ نعیم بلوچ کی ضعیف والدہ دادی بلوچ کو شدید زخمی کر دیا۔ واقعے کے خلاف لواحقین اور مقامی افراد لاشیں لے کر آواران شہر پہنچے اور انصاف کے لیے شدید نعرہ بازی کی۔
فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک آواران میں ماورائے عدالت قتل کے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں اور صرف ایک ہفتے میں یہ پانچواں قتل ہے جو کہ انتہائی تشویش ناک اور قابل مذمت ہے۔
فورم نے ریاستی اداروں پر بلوچ نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروں کو مکمل چھوٹ دی گئی ہے اور وہ بلوچ علاقوں میں بلاامتیاز طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔ ترجمان نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملکی و بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان واقعات کا نوٹس لیں اور ریاستی جبر کے خلاف آواز اٹھائیں۔
فورم نے آواران کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کل کی ہڑتال میں بھرپور شرکت کریں اور لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔