بلوچستان میں ایک بڑے فوجی آپریشن اور بلوچستان کی آزادی کے لئے متحرک و سرگرم بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کے خاتمے کے لئے پاکستان کی دفاعی بجٹ میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سال 26-2025 کا بجٹ 10 جون کو پیش کر نے کا امکان ہے۔
اس بجٹ میں اضافے کا مقصد صرف بلوچستان میں فوجی آپریشن کے نام پر ایک بڑے فوجی جارحیت کے منصوبے کو پایا تکمیل تک پہنچانا ہے ۔
دفاعی ذرائع کاکہنا ہے کہ خیبر پختونخوا بھی اس دفاعی بجٹ میں اضافے کا جز ہے لیکن فی الحال خیبر پختونخوا کو چین و افغانستان حکمران کے درمیان امید افزا بات چیت کے بعد آپریشن الخوارج فی الفور روک دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب بلوچ عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن فتنہ ہندوستان پر حتیٰ المقدور عمل درآمد کرنے کا ارادہ ہے۔
دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کو یقین ہے کہ بھارت کسی بھی وقت پاکستان پر حملہ کرسکتا ہے اور اس پہلے کہ یہ ممکن ہوپائے دفاعی بجٹ کو بڑیا جا ئے تاکہ اس کا مقابلہ بہتر طریقے سے کیا جاسکے ۔
پاکستانی فوج کو یقین ہے کہ بھارت کی طرف سے حملے کی صورت میں بلوچستان میں موجود سرگرم بلوچ عسکری پسند تنظمیں بھارت کی کمک میں آگے آئیں گے جو پاکستانی سلامتی کے لئے شدید خطرہ ثابت ہونگے اسی لئے ان کا خاتمہ ممکنہ بھارتی حملے سے قبل اشد ضروری ہے ۔
واضع رہے کہ حالیہ پاکستان بھارت جنگ میں بی ایل اے نے باقاعدہ بیان جاری کرکے بھارت کو کہا ہے کہ وہ ان کے کمک کے لئے دشمن کو مات دینے کے لئے تیار ہیں ۔بی ایل اے کے مذکورہ بیان کو پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ ایک بڑے خطرے کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں اور اب بی ایل اے بشمول دیگر بلوچ عسکریت پسندوں کے خاتمے کو ناگزیر قرار دیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں دفاعی بجٹ کی منظوری کے لئے حکومت و حزب اختلاف مابین لابنگ کی جارہی ہے ۔
دفاعی بجٹ میں اضافے کی تصدیق پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا جائے گا ۔
احسن اقبال نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) حکومتی اقدامات سے مطمئن ہو گیا ہے، بجٹ پر آئی ایم ایف کا کوئی دباؤ نہیں ہے، عوام کو ریلیف دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تاخیر وزیراعظم کے بیرون ملک دورے کی وجہ سے ہوئی، اسکے علاوہ عید بھی ہے۔
واضع رہے کہ آئی ایم ایف حکومت پاکستان کو یقین دہانی کر چکی ہے کہ اگر اس کی دئی گئی لون کی واپسی پالیسی کے اقساط میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی تو پاکستان اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کر سکتا ہے۔