پاکستان نے گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جنگ بندی ختم ہونے کی معیاد طے نہیں، انڈیا

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

انڈیا کی فوج نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے حالیہ فوجی تصادم کے دوران پاکستان نے ڈرونز اور میزائلوں سے امرتسر میں واقع سکھوں کے مذہبی مقام گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

انڈین فوج کی 15 انفینٹری ڈویژن کے میجر جنرل کارتک سی شیشادری نے خبر رساں ادارے اے این آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ انڈیا کی جانب سے سات مئی کو پاکستان میں مبینہ دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے سے قبل ہی ارلی وارننگ اور ایئر ڈیفنس نظام کو فعال کر دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈین فوج کو اندازہ تھا کہ پاکستانی فوج انڈین حملوں کے جواب میں فوجی اور سول تصیبات بشمول مذہبی مقامات کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ ’ہمارے پاس انٹیلیجنس معلومات موجود تھی کہ گولڈن ٹیمپل بھی ممکنہ بڑے ایداف میں سے ایک ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ گولڈن ٹیمپل کی حفاظت کے لیے انڈین فوج نے ایئر ڈیفنس سسٹم کو فعال کر دیا تھا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ آٹھ مئی کو پاکستان نے ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے گولڈن ٹیمپل پر حملہ کیا جسے ناکام بنا دیا گیا۔

انڈین فوج کے مطابق پاکستانی ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے کے لیے انڈیا نے آکاش میزائل سسٹم اور ایل-70 ایئر ڈیفنس بندوقیں استعمال کیں۔

گذشتہ ماہ انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی اس وقت باقاعدہ فوجی تصادم کا رخ اختیار کر گئی جب 7 مئی کو انڈیا نے پاکستان اور اس کے زیرِانتظام کشمیر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا۔

انڈیا نے دعویٰ کیا کہ اس نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

چار روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد بالآخر 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں انڈیا اور پاکستان نے سیز فائر کا اعلان کیا تھا۔

تاہم انڈین فوج کا کہنا ہے کہ 12 مئی کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان طے پایا جانے والا جنگ بندی کا معاہدہ ختم نہیں ہوا ہے۔

انڈین فوج کی جانب سے جاری بیان میں ان خبروں کی تردید کی گئی ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والا معاہدہ عارضی تھا جو اتوار کے روز ختم ہو رہا ہے۔

’جہاں تک دونوں ملکوں کے ڈائیریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی بات ہے تو اس کی میعاد ختم ہونے کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ اتوار کے روز دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان کوئی بات چیت شیڈول نہیں ہے۔

Share This Article