انڈیا وپاکستان کا ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

حکومتِ پاکستان نے اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ’پرسونا نان گریٹا‘ یعنی ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے انھیں اگلے 24 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

خیال رہے کہ انڈین حکومت نے بھی کچھ دیر قبل ایسا ہی ایک حکم جاری کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ مذکورہ انڈین اہلکار ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے جو ان کی حیثیت کو زیب نہیں دیتے۔

اس کے مطابق آج انڈین ناظم الامور کو ڈیمارش کے لیے وزارت خارجی امور طلب کیا گیا جہاں انھیں اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔

اس سے قبل انڈین حکومت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر انھیں 24 گھنٹوں میں انڈیا چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ اس سلسلے میں پاکستانی ناظم الامور کو طلب کر کے ڈی مارش کیا گیا تھا۔

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں مظفراباد کی ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب علاقوں میں جانے سے متعلق جاری کردہ انتباہ واپس لے لیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کا کہنا ہے کہ ’حالیہ کشیدگی کے دوران سیر و تفریح کی غرض سے آنے والے سیاح حضرات کو ممکنہ خطرات اور غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ بالخصوص ایل او سی کے قریب علاقہ جات میں نہ جائیں۔ چونکہ اب حالات بہتر ہو چکے ہیں اور زندگی کے معمولات بحال ہو چکے ہیں، لہذا اس سلسلے میں عائد کردہ پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔

’ضلع مظفرآباد سمیت ڈویژن کے دیگر اضلاع میں سیاحوں کی آمد و رفت پر کوئی پابندی نہ ہے۔ اس سلسلے میں تمام اداروں کو ضروری ہدایات دی جا چکی ہیں۔‘

Share This Article