انڈیا وپاکستان چار روز تک جاری رہنے والے کراس بارڈر حملوں کے بعد لڑائی روکنے پر متفق ہو گئے ہیں۔
انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے سیزفائر کا اعلان سب سے پہلے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ’ٹروتھ سوشل‘ اکاؤنٹ پر کیا۔
انھوں نے بتایا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔
اس کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تصدیق کی کہ پاکستان سیزفائر کرنے پر متفق ہو گیا ہے۔
انھوں نے پاکستانی میڈیا کو بتایا کہ اس ضمن میں سفارتکاری میں ’تین درجن ممالک‘ شامل تھے جن میں ترکی، سعودی عرب اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شامل ہیں۔
اسحاق ڈار کی جانب سے تصدیق کے فوراً بعد انڈین وزیر خارجہ وکرم مسری نے تصدیق کی کہ انڈیا ’زمین، فضا اور سمندر میں ہر قسم کی فائرنگ اور فوجی کارروائی روکنے‘ پر متفق ہو گیا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ دونون ممالک کے مابین سیز فائر کے اعلان کے بعد اب دوبارہ پیر کے روز بات چیت ہوگی۔
اب سے کچھ دیر پہلے انڈیا کی وزرات دفاع کے افسران نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ اگرچہ انھوں نے سیز فائر کے فیصلے کو قبول کیا ہے مگر انڈیا کے دفاع کے لیے وہ چوکنا رہیں گے۔
جنگ بندی کے اعلانات کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود ہر قسم کی فضائی ٹریفک کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔