بزرگ سیاسی کارکن زہیربلوچ شدید ناساز طبیعت کے ساتھ جیل سے رہا

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بزرگ سیاسی کارکن زہیربلوچ کو جیل سے رہاکردیا گیا ہے لیکن اس کی طبیعت شدید ناساز بتائی جارہی ہے۔

ایڈووکیٹ ساجد ترین نے کہا ہے کہ وہ کافی بیمار ہیں، ہم نے ان کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔

ساجد ترین ایڈووکیٹ کے دلائل اور عدالتی حکم کے بعد حکومت نے ظہیر بلوچ کے 3 ایم پی او آرڈر واپس لے کر رہائی کا حکم دے دیا۔

جبکہ اس سے قبل بلوچ یکجہتی کمیٹی نے زہیر بلوچ کے حوالے سے ایک بیان جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ہدہ جیل میں زہیر بلوچ کی طبیعت شدید ناساز ہے لیکن کمشنر کوئٹہ اور ڈی سی کوئٹہ جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت نہیں د دے رہے۔

بی وائی سی نے اپنے بیان میں مزید کہا تھا کہ گزشتہ دو مہینوں سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں، کارکنوں اور ہمدردوں کے کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں سمیت سینکڑوں افراد کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ زہیر بلوچ کو، جو 75 سال سے زائد عمر کے ہیں، عیدالفطر کے روز کوئٹہ میں جبری گمشدہ افراد کے اہلِ خانہ کے ایک پُرامن احتجاج میں شرکت اور اظہارِ یکجہتی پر گرفتار کیا گیا۔ ان پر “تھری ایم پی او” جیسے متنازع اور غیر آئینی قانون کے تحت مقدمہ بنا کر انہیں قید میں رکھا گیا ہے، حالانکہ ان کی عمر، طبیعت، اور کردار کسی بھی طرح ایسی حراست کے قابل نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ زہیر بلوچ کی صحت روز بہ روز بگڑ رہی ہے۔ انہیں دو مرتبہ اسپتال لے جانے کی نوبت آ چکی ہے، اور گزشتہ شب جیل میں اچانک گرنے کے باعث ان کی حالت خطرناک حد تک نازک ہو گئی ہے۔ جیل حکام کی جانب سے اسپتال منتقلی کی سفارش کے باوجود، کمشنر کوئٹہ اور ڈی سی کوئٹہ نے مطلوبہ اجازت دینے سے انکار کر دیا، جس کے باعث زہیر بلوچ تاحال جیل میں بغیر مناسب طبی امداد کے موجود ہیں۔

Share This Article