بی ایل ایف نے خاران ، سوراب،گوادر اور زامران میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے دو مختلف پریس ریلیز میں  خاران ، سوراب،گوادر اور زامران میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ چھ مئی کی رات 8 بجے کے قریب بی ایل ایف کے سرمچاروں نے خاران شہر کے ریڈ زون میں قابض ملٹری انٹیلی جنس کے دفتر کو قریب سے حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دشمن کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ چھ مئی ہی کو ایک اور کاروائی میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے رات 10 بجے کے قریب سوراب کے علاقے ماراپ میں ایک کنسٹرکشن کمپنی کے کریش پلانٹ پر حملہ کرکے وہاں موجود تمام مشینری کو نقصان پہنچایا۔

بیان میں کہا گیا کہ بی ایل ایف ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض افواج اور ترقی کے نام پر فوجی نقل وحرکت اور بلوچ وسائل کی استحصال کو آسان بنانے والے نام نہاد منصوبوں کو نشانہ بناتی رہے گی۔

دوسرے پریس ریلیز میں ترجمان کا کہنا تھا کہ پانچ مئی کی شام چھ بج کر تیس منٹ پر بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے گوادر کے علاقے تلار میں قائم ایک پولیس چوکی پر حملہ کر کے اسے نذر آتش کر دیا، اور پولیس اہلکاروں کا اسلحہ اور دیگر سامان ضبط کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔

انہوںنے کہا کہ پولیس کی یہ چوکی گاڑیوں سے بھتہ وصولی کے لیے قائم کی گئی تھی جہاں تیل کا کاروبار کرنے والے مقامی لوگوں کی گاڑیوں سے روزانہ بھاری رقم بھتہ وصول کی جاتی تھی۔ عوامی شکایات کے پیش نظر سرمچاروں نے اس پولیس چوکی پر حملہ کرکے اسے نذر آتش کر دیا، جبکہ پولیس اہلکاروں کو بلوچ ہونے کے ناطے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں پہنچایا البتہ انھیں تنبیہ کرکے چھوڑ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے اس دوران تمام مقامی گاڑیوں کو بحفاظت روانہ کر دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اسی رات سرمچاروں کے ایک اور دستے نے ریکانی کراس کے مقام پر جاسوسی کے لیے نصب زونگ ٹاور کی مشینری کو نذر آتش کر کے تباہ کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ ان کارروائیوں کے بعد سرمچار اپنے ٹھکانوں کی جانب جا رہے تھے کہ کلک کے مقام پر ان کا سامنا قابض فوج سے ہوا جس پر ان کے مابین مسلح جھڑپ شروع ہوئی جس کے نتیجے میں قابض فوج کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

انہوںنے کہا کہ مورخہ 6 مئی کی دوپہر دو بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقہ زامران میں کوتان کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا۔ حملے میں سرمچاروں نے اسنائپر سے نشانہ بنا کر ایک اہلکار کو ہلاک کر دیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ دشمن کے خلاف ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک اپنے حملے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

Share This Article